ماموں کے معنی
ماموں کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ ما + مُوں }
تفصیلات
iسنسکرت زبان سے ماخوذ اسم |ماما| کا متبادل املا ہے۔ اردو زبان میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔, m["محفوظ ہونا","(اَمَنَ ۔ محفوظ ہونا)","امن کیا گیا","برادر مادر","دیکھیے (مامو)","عورتیں رات کو ان کا نام نہیں لیتیں","ماں کا بھائی"]
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- جنسِ مخالف : ممانی[مَما + نی]
- جمع غیر ندائی : مامُوؤں[ما + مُو + اوں (و مجہول)]
ماموں کے معنی
١ - ماں کا بھائی
"ہے تو وہ میرے ماموں کا بیٹا مگر . بالکل بھیڈ کٹ لگتا ہے۔" (١٩٨٠ء، ماس اور مٹی، ٤٧)
٢ - [ عورات ] سانپ
"ایک کالے سانپ نے . ایک بالشت اوپر سر نکال کر ماتا بدل کی بین نوازی کی . ٹوکری میں وہم پرست عورتوں کے ماموں ناچ رہے تھے۔" (١٩٤٠ء، مضامین رشید، ١٢٩)
ماموں کے جملے اور مرکبات
ماموں زاد
شاعری
- چندا ماموں آرے ائے
مارے آئے ندیا کنارے آئے - لب خشکیدہ نے اپنے گھٹایا رتبہ ماموں کا
ہمارے دیدہ تر نے ڈبویا نام جیحوں کا
محاورات
- عاشقی اور ماموں جی کا ڈر
- ماموں منہ میں کاموں
- ماموں کے کان میں انٹی (انٹیاں یا بالیاں) بھانجا اینڈا اینڈا پھرے
- نانی کے آگے (سامنے) ماموں (ننہیال) کی باتیں (برائی)