مانگا کے معنی
مانگا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ ماں + گا }
تفصیلات
١ - عاریتاً لیا ہوا، مستعار لیا ہوا، قرض لیا ہوا، اُدھار لیا ہوا۔, m["(ماضی) مانگنا کی","طلب کیا ہوا","مستعار لیا ہوا"]
اسم
صفت ذاتی
مانگا کے معنی
١ - عاریتاً لیا ہوا، مستعار لیا ہوا، قرض لیا ہوا، اُدھار لیا ہوا۔
مانگا کے جملے اور مرکبات
مانگا تانگا
شاعری
- چمن نے اذنِ تبسم کہیں نہ مانگا ہو
کلی کلی سے جو چھُپ کر بہار گزری ہے - مانگا کریں گے اب سے دُعا ہجر یار کی
آخر تو دشمنی ہے دُعا کو اثر کے ساتھ - خدا کی اتنی بڑی کائنات میں، میں نے
بس ایک شخص کو مانگا مجھے وہی نہ ملا - بادشاہ جب اس مقام پر پہنچے
تو وہاں آب حیات مانگا اور - بچ کے غیروں سے جو ہم پہنچے وہاں رات بخیر
بوسہ مانگا تو لگا کہنے کہ یہ بات بخیر - مانگا جو بوسہ میں نے تو کہنے لگا کہ واہ
جاؤجی آشنا نہیں میں ایسی بات کا - سرکار یہ وہ ہے کہ جو مانگا وہی پایا
ہونٹوں پہ کبھی حرف نہیں کا نہیں آیا - تیرے آنے کی دعا مانگا کئے جاگا کئے
رات بھر عالم رہا اے بت خدائی رات کا - بہت دل کرکے ہونٹوں کی شگفتہ تازگی دی ہے
چمن مانگا تھا پر اس نے بمشکل اک کلی دی ہے - نہ پیو میری شراب اور غیر سیں مانگا کباب آخر
عبث ناجی کا دل غیرت انگارا سا دہکایا
محاورات
- آئی مائی کو کاجل نہیں۔ بتائی کو بھر مانگا
- اس نے بھینٹے سب کچھ مانگا
- منہ مانگا بر پایا