ماہ کے معنی

ماہ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ ماہ }مہینہ، چاند

تفصیلات

iفارسی زبان سے اسم جامد ہے۔ اردو میں ١٦٠٩ء کو "قطب مشتری" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["(ف) ہر شمسی مہینے کے بارھیوں دن کا نام","آہوئے سیمیں","ابروئے زال زر","ایک ہلال کے دیکھنے سے دوسرے ہلال کے دیکھنے تک کا عرصہ۔ یہ ٥٣ء٢٩ دن کا ہوتا ہے اور اس عرصے میں چاند زمین کے گرد ایک چکر لگاتا ہے","پردہ دار فلک","پیک آسمانی","چاند کے موکل کا نام","شب افروز","صحن سیم","کوئی کام جو بارھیوں تاریخ کو کیا جائے"],

اسم

اسم معرفہ ( مذکر - واحد ), اسم

اقسام اسم

  • لڑکی

ماہ کے معنی

١ - چندرما، چاند، قمر، ماہتاب۔

 گھرا ہے یوں ہجوم میں کہ جیسے ماہ شام کا (١٩٨٢ء، پہلی بات ہی آخری تھی (کلیات منیر نیازی)، ٥٨)

٢ - حسین، محبوب، معشوق (مجازاً)

 شب کو پہلو میں جو وہ ماہِ سیہ پوش آیا ہوش کو اتنی خبر ہے کہ نہ پھر ہوش آیا (١٩٤٢ء، طیور آوارہ، ١٦)

٣ - مہینا، شمسی سال کے حساب سے 28، 29، 30 یا 31 دن کی مقررہ مدت اور قمری سال کے حساب سے ایک چاند کے دیکھنے سے دوسرے چاند کے دیکھنے تک کا عرصہ جو کبھی 29 اور کبھی 30 دن کا ہوتا ہے۔(بطور اسم ظرف زماں)

"حسب ہدایت وزارت تعلیم کے عملے کے مندرجہ ذیل ملازمین کو ان کی ایک ماہ کی تنخواہ کے برابر اعزازیہ عطا کرنے سے متعلق صدر مملکت کی منظوری ارسال خدمت ہے"۔ (١٩٨٤ء، دفتری مراسلت، ١٤)

٤ - چاند کے موکل کا نام۔

٥ - شمسی مہینے کے بارھویں دن کا نام۔

٦ - کوئی کام جو بارھویں تاریخ کو کیا جائے۔

٧ - (پہلوی زبان میں) شہر، ملک، معشوقہ، محبوبہ۔

ماہ پارہ، ماہتاب، ماہ جبیں، ماہ رخ، ماہ مبین

ماہ کے جملے اور مرکبات

ماہ واری, ماہ وش, ماہ و سال, ماہ وار, ماہ و پرویں, ماہ کامل, ماہ عسل, ماہ صیام, ماہ عید, ماہ قمری, ماہ سیما, ماہ شبانہ, ماہ شمسی, ماہ صیاد, ماہ تمام, ماہ تاباں, ماہ جبیں, ماہ پارا, ماہ پیکر, ماہ تاب, ماہ منیر, ماہ مبین, ماہ منور, ماہ انور, ماہ روزہ, ماہ طلعت, ماہ عزا, ماہ کمال, ماہ گردوں, ماہ مبارک, ماہ محرم, ماہ نو, ماہ نیم ماہ, ماہ تمثال, ماہ جلالی, ماہ حال

ماہ english meaning

(cont. as مہ mah) MoonmonthMah

شاعری

  • مدّت رہے گی یاد ترے چہرے کی جھلک
    جلوے کو جس نے ماہ کے جی سے جلا دیا
  • ہزاروں کی یاں لگ گئیں چھت سے آنکھیں
    تو اے ماہ کِس شب لبِ بام ہوگا!
  • جلوے ہیں اس کے شانیں ہیں اس کی
    کیا روز‘ کیا خور‘ کیا رات‘ کیا ماہ
  • منھ پر لیے نقاب تو اے ماہ کیا چھپے
    آشوب شہر حسن ترا افتاب ہے
  • اب چاند بھی لگا ہے تیرے سے جلوے کرنے
    شبہائے ماہ چندے تجھ کو چھپا رکھیں گے
  • شرمندہ ہوتے ہیں گہ خورشید و ماہ دونوں
    خوبی نے مُنھ کی تیرے ظالم قراں کیا ہے
  • فکر ہے ماہ کے جو شہر بدر کرنے کی
    ہے سزا تجھ پہ یہ گستاخ نظر کرنے کی
  • دُھوکے ترے کسو دن میں جان دے رہوں گا
    کرتا ہے ماہ میری گھر سے گُزرا ھر شب
  • پھر آئے گا کبھی‘ اس وہم سے نکال گیا
    وہ شخص اب کے باندازِ ماہ و سال گیا
  • سب خیال اس کے لئے سب سوال اس کے لئے
    رکھ دیا ہم نے حسابِ ماہ و سال اس کے لئے

محاورات

  • آدھی رات جماہی آوے شام سے منہ پھیلاوے
  • آدھی رات کو جماہی آوے شام سے ہی منہ پھیلاوے
  • آدھے ماگھے کملی کاندھے۔ آدھے ماہ کاندھے کمبل سیاہ
  • آرس۔ نندرا اور جماہی یہ تینوں ہیں کال کے بھائی
  • اگت اگے ماہ بھرے بسوت اگے جائے
  • انرتھ کرت تاہے ڈرنا ہیں۔ سو جیئیں تھوڑے دن ماہیں
  • جاڑا ماہ نہ پوہ جاڑا ہوا کا ہو
  • چو ‌دم ‌برداشتم ‌ماہ ‌برآمد
  • چو ‌ماہ ‌بہ ‌ہالہ ‌نشیند۔ ‌دلیل ‌باراں ‌است
  • در آرد طمع مرغ ماہی بہ بند

Related Words of "ماہ":