متحیر
{ مُتَحَیْ + یِر }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٧١٣ء کو "فائز دہلوی" میں مستعمل ملتا ہے۔
["حیر "," مُتَحَیِّر"]
اسم
صفت ذاتی ( واحد )
متحیر کے معنی
١ - حیران، حیرت زدہ، دنگ، حواس باختہ، سراسیمہ، ہکا بکا، مبہوت۔
"میں متحیر ہو کر چاروں طرف دیکھنے لگی، وہ سچا تھا۔" (١٩٩٠ء، پاگل خانہ، ١١٩)