مجھ کے معنی
مجھ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ مُجْھ }{ مُجھ }
تفصیلات
iپراکرت زبان سے ماخوذ ہے۔ اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ اردو میں بطور ضمیر استعمال ہوتا ہے۔ اور تحریراً ١٥٠٣ء کو "مثنوی نو سرہار" میں مستعمل ملتا ہے۔, iہندی زبان سے اردو میں آیا بطور ضمیرِ واحد متکلم مفعول مستعمل ہے۔, m["(س ۔ مدٰی ۔ میرا)","ایک کلمہ ہے جو اپنے نفس پر اطلاق کیا جاتا ہے اور جب یہ اور کلمے سے ملتا ہے تو ہائے مخلوط کے بغیر بھی لکھنے اور بولنے میں آتا ہے","بجائے میں حروف مغیرہ سے پہلے بولا جاتا ہے اور اپنی ذات پر دلالت کرتا ہے"]
میں مُجھ
اسم
ضمیر شخصی ( واحد - متکلم )
اقسام اسم
- حالت : مفعولی
- فاعلی حالت : مَیں[مَیں (ی لین)]
- اضافی حالت : میرا[مے + را]
- جمع : ہَمیں[ہَمیں (ی مجہول)]
- فاعلی حالت : مَیْں[مَیْں]
- تخصیصی حالت : مُجھی[مُجھی]
مجھ کے معنی
"١٩٨٩ء، کے اواخر میں کلکتہ یونیورسٹی کے ارباب حل و عقد کی نگاہ انتخاب مجھ خاکسار پر پڑی۔" (١٩٩٤ء، ڈاکڑ فرمان فتح پوری: حیات و خدمات، ٥٦:٢)
مجھ سے کوئی امید نہ رکھنااس نے مجھ سے ساری کہانی بیان کی
مجھ english meaning
a formative or inflectbase of the pron. main "I"and "me"me
شاعری
- بخشش نے مجھ کو ابرِ کرم کی کیا جمل
اے چشم جوشِ اشکِ ندامت کو کیا ہوا - وہ کج ردِش نہ مِلا راستے میں مجھ سے کبھی
نہ سیدھی طرح سے اُن نے مرا سلام لیا - خاکِ شیہ سے میں جو برابر ہوا ہوں میر
سایہ پڑا ہے مجھ پر کسو تیرہ بخت کا - اے دوست کوئی مجھ سا رسوا نہ ہوا ہوگا
دشمن کے بھی دشمن پر ایسا نہ ہوا ہوگا - حساب کاہے کا روز شمار میں مجھ سے
شمار ہی نہیں ہے کچھ مرے گناہوں کا - وہ کجروش نہ ملا راستی میں مجھ سے کبھی
نہ سیدھی طرح اُن نے مرا سلام کیا - مجنوں کو عبث دعوئے وحشت ہے مجھی سے
جس دن کہ جنوں مجھ کو ہوا تھا وہ کہاں تھا - الّواع جرم میرے پھر بے شمار و بے حد
روزِ حساب لیں گے مجھ سے حساب کیا کیا - برسوں سے مری اس کی رہتی ہے یہی صحبت
تیغ اُس کو اٹھانا تو سر مجھ کو جھکا جانا - کب اُس کا نام لئے غش نہ آگیا مجھ کو
دلِ ستم زدہ کس وقت اُس میں جا نہ رہا
محاورات
- آ بلا گلے (پڑ) لگ۔ آ بلا مجھے مار
- آ بیل مجھے بھکوس میں تجھے بھکوسوں۔ آ بیل مجھے مار
- آ بیل مجھے مار
- آ پڑوسن مجھ سی ہو
- آئی گئی (مجھ پر ہوئی) میرے ماتھے
- آبیل مجھے مار
- آپ اپنے آپ کو کیا سمجھتے ہیں
- آپ گیلے میں سوئی مجھے سوکھے میں سلایا
- آپ نے مجھے مول لے کر چھوڑ دیا ہے
- آپ کو شاخ زعفران جاننا۔ سمجھنا یا گننا