محتاجی
{ مُح (ضمہ م مجہول) + تا + جی }
تفصیلات
iعربی زبان سے ماخوذ اسم |محتاج| کے آخر پر |ی| بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے بنا۔ اردو میں بطور |اسم| مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٦٣٥ء کو "سب رس" میں مستعمل ملتا ہے۔
["حوج "," مُحْتاج "," مُحْتاجی"]
اسم
اسم کیفیت ( مؤنث )
محتاجی کے معنی
١ - ضرورت، حاجت، احتیاج۔
"انجمن کی جامع اردو لغت کی تدوین اور اشاعت سرمائے کی محتاجی کی وجہ سے رکی ہوئی ہے۔" (١٩٩٨ء، قومی زبان، کراچی، اگست، ٢٤)
٢ - افلاس، مفلسی، غربت، غریبی، تنگدستی۔
محتاجی میں یہ نہ کھلا کس کا کون سوالی ہے (١٩٩٩ء، افکار (تابش دہلوی)، کراچی، فروری، ٤١)
٣ - ناچاری، مجبوری۔ (نوراللغات)
"تعلقات بھی مساوی بنیادوں پر قائم نہ رہ سکے بلکہ محتاجی اور محکومی مسلط ہوتی گئی۔" (١٩٩٤ء، صحیفہ، جولائی، ستمبر، ٧٢)
٤ - دست نگری، دوسرے کا ہاتھ تکنا۔
مترادف
احتیاج, مسکنت, مسکینی