محجوبانہ

{ مَح (فتحہ م مجہول) + جُو + با + نَہ }

تفصیلات

iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم|محجوب| کے ساتھ |انہ| بطور لاحقۂ صفت و تمیز لگانے سے بنا۔ اردو میں بطور|متعلق فعل| مستعمل ہے۔ ١٩٥٨ء کو "پطرس کے کلیات" میں مستعمل ملتا ہے۔

["حجب "," مَحْجُوب "," مُحْجُوبانَہ"]

اسم

متعلق فعل

محجوبانہ کے معنی

١ - شرمیلے پن کا، حیا آمیز، حجابی۔

"یکایک ایک محجوبانہ اور معشوقانہ انداز سے مسکرا کے کہا ہاں ٹھیک ہے۔" (١٩٥٧ء، پطرس، ک، ٢٥)

٢ - شرمندگی یا ندامت والا، شرمساری کا۔

"جب کبھی وہ بھارت آئے ہیں تو انہوں نے محجوبانہ لہجہ اختیار نہیں کیا ہے۔" (١٩٩٤ء، ڈاکٹر فرمان فتح پوری : حیات و خدمات، ٤٨٦:٢)