محروسہ
{ مَح (فتحہ م مجہول) + رُو + سَہ }
تفصیلات
iعربی زبان سے ماخوذ صفت |محروس| کے آخر پر |ہ| بطور لاحقۂ تانیث لگانے سے بنا۔ اردو میں بطور اسم نیز صفت مستعمل ہے۔ ١٨٠٥ء کو "آرائش محفل" میں مستعمل ملتا ہے۔
["حرس "," مَحْرُوس "," مَحْرُوسَہ"]
اسم
اسم نکرہ ( مذکر ), صفت ذاتی ( مؤنث )
محروسہ کے معنی
["١ - محفوظ جگہ، قلعہ بند جگہ، قلعہ یا شہر کی محافظ فوج۔ (ماخوذ: پلیٹیس؛ جامع اللغات)"]
["\"بادشاہ کے ممالک محروسہ میں جہاں کہیں سنگ تراش سادہ کار اور پر چین گر، معمار اور بڑھئی جیسے صنعت گر جہاں تھے۔\" (١٩٨٩ء، دلی کے آثار قدیمہ، ١٩٦)"]
["١ - جس کی نگہبانی کی جائے، ماتحت کیا گیا، وہ (ملک) جو کسی بادشاہ کے زیر حفاظت ہو، ماتحت، زیر حفاظت (جیسے ممالک محروسہ)۔"]