محضر کے معنی
محضر کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ مَح (فتح م مجہول) + ضَر }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق |اسم| ہے۔ اردو میں بطور اسم نیز صفت اور متعلق فعل مستعمل ہے۔ ١٧٠٥ء کو "بیاض مراثی" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["موجود ہونا","(حَضَرَ ۔ موجود ہونا)","حاضر ہونے کی جگہ","حکمنامہ شرعی","عرض حال","قبالہ شرعی","وہ نامہ جو قاضی کے مُہر سے مزین کیا گیا","وہ نامہ جو قاضی کے مُہر سے مزین کیا گیا ہو","وہ نوشتہ جس پر بہت سے لوگ دستخط کرکے یا مہریں لگا کر کسی حاکم کے پاس بھیجیں","وہ کاغذ جس پر قاضی کی مہر لگی ہو"]
حضر حاضِر مَحْضَر
اسم
صفت ذاتی, اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
محضر کے معنی
["\"ایک محضر کے ذریعے ہر قمری مہینے کی پہلی تاریخ کو محبوب الٰہی کو دربار میں حاضر ہونے کا حکم دیا۔\" (١٩٥٠ء، بزم صوفیہ، ٢٤٤)","\"کمبل پوش کی\" عجائبات فرنگ\" فارسی میں بھی لکھا گیا تھا، فارسی میں اس کا عنوان \"تاریخ یوسفی\" ہے اور اس وقت اس کا محضر بفرد خطی نسخہ ایشیاٹک سوسائٹی آف بنگال (کلکتہ) کے کتب خانے میں محفوظ ہے۔\" (١٩٩٧ء، صحیفہ، لاہور، جولائی تا ستمبر، ٢٦)"," باتیں کل سوچ کر سمجھ کر کرتا ہے وہ مردِ نیک محضر (١٩٢٨ء، تنظیم الحیات، ٩٠)"]
محضر کے مترادف
عرضی
باریابی, دستاویز, رپورٹ, روداد, عرضداشت, نوشت, کارروائی
محضر کے جملے اور مرکبات
محضر خون, محضر خانہ, محضرنامہ
محضر english meaning
(also محضر نامہ mah`zar- na`mah) public representation with remuneration signatures(also محضر نامہ mah|zar-na|mah) public representation with remuneration signaturespublic attestationstatement of a case or suit laid before a judge along with affidavits, depositions, etcstatement of a case or suit laid before a judge along with afflidavits, depositions, etcstatement of a case or suit laid before a judge along with afflidavits, depositions, etc.
شاعری
- تھمب امپریشن اب نہ بناؤ تو ٹھینگے سے
آیا ہوں اپنے قتل کا محضر لیے ہوئے - تھام لیں دامن گنہ گاران امت ہیں کہاں
لو حسین آئے ہیں لے کر خوں کا محضر ہاتھ میں - دشمن ہمارے واسطے تکلیف کیوں کریں
ہم آپ اپنے قتل کا محضر بنائیں گے - ہم خون آرزو کا جو محضر بنائیں گے
تجھ کو گواہ اے دل مضطر بنائیں گے - مہریں ہیں یہ ستارہ نہیں آسمان پر
رکھتا ہےبندگی کا تری محضر آفتاب