مخاطب
{ مُخا + طِب }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم فاعل ہے۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٨٥٤ء کو "دیوان ذوق" میں مستعمل ملتا ہے۔
["خطب "," خَطاب "," مُخاطِب"]
اسم
صفت ذاتی ( واحد )
اقسام اسم
- جمع : مُخاطِبین[مُخا + طِبین]
مخاطب کے معنی
١ - کلام کرنے والا، کسی سے بات کرنے والا، سامنے بولنے والا، خطاب کرنے والا؛ متوجہ۔
"اس کا مخاطب رک گیا اور سر سے پیر تک سوال کرنے والا کا جائزہ لیا۔" (١٩٨٧ء، حصار، ١٠٧)
٢ - عتاب کرنے والا، غصہ ہونے والا۔ (فرہنگ آصفیہ)۔
مترادف
متوجہ