مردم

{ مَر + دُم }

تفصیلات

iفارسی زبان سے ماخوذ |اسم| نیز |صفت| ہے۔ اردو میں بطور اسم اور صفت مستعمل ہے۔ ١٧٠٧ء کو "ولی" کے کلیات میں مستعمل ملتا ہے۔

["مَرْد "," مَرْدُم"]

اسم

صفت ذاتی ( مذکر ), اسم نکرہ ( مذکر - واحد )

مردم کے معنی

["١ - نرم دل، خدا ترس، خلیق۔ (پلیٹس)"]

[" کس کام کا کہیے وہ ترحم جس سے نہ ہو رفع رنج مردم (١٩٢٨ء، تنظیم الحیات، ١٧٩)"," پٹیالہ میں ہے جو قدر مردم یورپ میں ہے وہ نہ وہ دکن میں (١٨٩٥ء، دیوان راسخ دہلوی، ٣٠٣)"," حروف اس طرح چمکے جیسے ہوں انجم سیاہی میں سیاہی آنکھ میں صورت نما مردم سیاہی میں١٩٣٨ء، دبستان تجلیات، ١٥"]

["١ - عام لوگ، مرد، منش، مانس، انسان (واحد اور جمع دونوں صورتوں میں مستعمل)۔","٢ - شائستہ اور مہذب آدمی، اہل آدمی۔","٣ - آنکھ کی پتلی، روشنی۔"]

مترادف

آدمی, بشر, انسان, مرد

مرکبات

مردم شماری, مردم بیزاری