مردہ کے معنی

مردہ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ مُر + دَہ }

تفصیلات

iفارسی زبان سے ماخوذ |اسم| نیز |صفت| ہے۔ اردو میں بطور اسم اور صفت مستعمل ہے۔ ١٦١١ء کو "قلی قطب شاہ" کے کلیات میں مستعمل ملتا ہے۔, m["(آرزوئے) جو مٹ گئی ہو","بد نصیب","بے جان","عمر رسیدہ","مرا ہوا","مرجھایا ہوا","مری ہوئی (دھات)","نہایت بوڑھا","کمزور نحیف","کملایا ہوا"]

اسم

اسم نکرہ ( مذکر - واحد ), صفت ذاتی ( مذکر - واحد )

اقسام اسم

  • ["واحد غیر ندائی : مُرْدے[مُر + دے]","جمع : مُرْدے[مُر + دے]","جمع غیر ندائی : مُرْدوں[مُر + دوں (و مجہول)]"]
  • ["واحد غیر ندائی : مُرْدے[مُرْ + دے]","جمع : مُرْدے[مُرْ + دے]","جمع غیر ندائی : مُرْدوں[مُرْ + دوں (و مجہول]"]

مردہ کے معنی

["١ - لاش، لاشہ، میّت، جنازہ۔","٢ - وہ خون جو کسی چوٹ سے بدن میں جم گیا ہو۔ (نور اللغات)","٣ - [ شاذ ] لڑکا۔"]

["\"مردہ، فارسی میں مرے ہوئے آدمی یا اس کی لاش کو کہتے ہیں۔\" (١٩٨٨ء، اردو، کراچی، جولائی تا ستمبر، ١٣٩)","\"مردہ. اردو میں لڑکے کے معنوں میں بولا جاتا ہے جیسے ارے مردے! خاموش رہ۔\" (١٩٨٨ء، اردو، کراچی، جولائی تا ستمبر، ١٣٩)"]

["١ - مرا ہوا، بے جان (زندہ کا نقیض)۔","٢ - [ تحقیرا ] بزدل، ڈرپوک نیز کاہل۔","٣ - بہت بوڑھا، نہایت عمر رسیدہ۔ (نور اللغات؛ علمی اردو لغت)","٤ - سوکھا، مر جھایا ہوا، پژمردہ، کمھلایا ہوا (پھول، پان وغیرہ)۔","٥ - افسردہ، اداس، افسردہ دل، پژمردہ دل۔","٦ - بجھا ہوا (چراغ، آگ وغیرہ)۔","٧ - کم بخت، بدنصیب، ناشاد، نامراد نیز مرنے جوگا کی جگہ مستعمل۔ (فرہنگ آصفیہ)","٨ - [ مجازا ] جو استعمال میں نہ ہو، متروک (زبان وغیرہ)۔","٩ - جو مٹ گیا ہو، جو ختم ہوگیا ہو (ارمان؛ آرزو وغیرہ)۔","١٠ - پرانا، قدیم، فرسودہ (مضمون وغیرہ)۔","١١ - کشتہ کیا ہوا، مارا ہوا (سیماب وغیرہ)۔ (ماخوذ: نور اللغات)","١٢ - [ کاشت کاری ] وہ زمین جس میں کوئی چیز نہ اُگے، بنجر یا ویران زمین، اجاڑ نیز بے رونق، سنسان، غیرآباد۔","١٣ - ساقط، کالعدم، منقطع۔"]

["\"یہ سطح مردہ خلیوں سے بنی ہوتی ہے۔\" (١٩٩١ء، انسانی جسم کیوں اور کیسے، ١٥)","\"ارے مردے تو کیڑے مکوڑوں کو کھانے والا گائے بھینس چوٹا تجھے شکار کبھی نصیب بھی ہوا ہے۔\" (١٩٠١ء، زلفی، ١٥)","\"تہ در تہ مردہ اور نیم مردہ پتوں کا ڈھیر بھڑک کر جنگل کی آگ میں تبدیل ہو جائے گا۔\" (١٩٨٩ء، پرانا قالین، ٨)"," مردے نہ تھے ہم ایسے دریا پہ جب تھا تکیہ اس گھاٹ گاہ و بیگہ رہنے لگا ہے جمگھٹ (١٨١٠ء، میر، ک، ٥٧٣)"," مایوس دلوں کا مدعا دے ساقی شمع مردہ کو پھر جلا دے ساقی (١٩٢٧ء، روح رواں، ٢٠٦)","\"مردہ زبانوں کے ادب کے استاد ادب کے ساتھ ساتھ اس زبان کو بھی پڑھاتے ہیں جو آج کسی معاشرے میں رائج نہیں ہے۔\" (١٩٩١ء، نگار، کراچی، جنوری، ٦٩)"," آتے ہیں فاتحہ کے لیے روز درد و غم ہے آرزوئے مردہ کا گویا مزار دل (١٨٨٨ء، صنم خانۂ عشق، ١١٧)","\"ان کا سارا وقت مردہ ادب کے مطالعے اور اس کی نقالی میں. گزرتا ہے۔\" (١٩٤١ء، پیاری زمین (ترجمہ)، ٤)","\"ہجرت سے تیرہ سال پہلے مکہ اس ذلیل حالت میں مردہ پڑا ہوا تھا۔\" (١٨٨٢ء، مقدمۂ تحقیق الجہاد (ترجمہ)، ٧٩)","\"جدید پالیسی میں مدت بیمہ وہی رکھی جاتی ہے جو سابقہ پالیسی کی اس مردہ ہونے کے وقت تھی۔\" (١٩٦٤ء، بیمۂ حیات، ٢٠٤)"]

مردہ کے مترادف

کشتہ, متوفی, مردار

بوڑھا, پژمردہ, جنازہ, دبلا, ضعیف, لاش, لاشہ, لاغر, متوفی, مسن, میت, ناتواں, نامراد, نحیف, نعش, کشتہ, کمبخت, کمزور

مردہ کے جملے اور مرکبات

مردہ دل, مردہ دلی, مردہ ضمیر

مردہ english meaning

a corpsea dead bodydeaddecrepitweak

شاعری

  • خون کرکے ٹک نہ دل اُن نے لیا
    کشتہ و مردہ ہوں اس اسرار کا
  • کام اُس کے لب سے ہے مجھے بنت العنب سے کیا
    نکلا ہے اُس زندگی بھی تو لے جائے مردہ ثبو
  • یہ سارے رنگ مردہ تھے تمھاری شکل بننے تک
    یہ سارے حرف مہمل تھے تمھارے نام سے پہلے
  • کسی نشنہ جگر کی سمت یہ بہہ کر نہیں جاتا
    تمھارے اب خنجر میں ہے عالم آب مردہ کا
  • میں ہوں وہ زندہ دل کہ مری جان ہے قرار
    برق جہاں کو آتش مردہ قرار دے
  • مردم خانہ ماتم پس مردہ ہمدم
    سچ کہا ہے کہ بہا دیتے ہیں گھر کا پانی
  • حاشیے کیا کیا چڑھاتے ہیں قفس میں زندہ دل
    مردہ دل کہتے ہیں بے معنی ہے فرمان بہار
  • ہوں چراغ مردہ مجھ کو کیا کرے گل آستیں
    اے صبا بیداد کر لے یا تطاول آستیں
  • حکاک کا پسرا بھی مسیحا سے کم نہیں
    فیروزہ ہووے مردہ تو دیوے ہے وہ جلا
  • روشنی طبع وہ مجھ میں کہاں ہے دوستو
    شمع مردہ ہوں مجھے رہنے دو اب بالاے طاق

محاورات

  • آپ زندم (زندہ) جہاں زندم (زندہ) آپ مردم (مردہ) جہاں مردم (مردہ)
  • آپ زندہ جہان زندہ آپ مردہ جہان مردہ
  • آپ زندہ جہاں زندہ‘ آپ مردہ جہاں مردہ
  • آپ مرے جہاں مردہ۔ آپ موئے تو جگ مؤا۔ آپ مرے (جگ پر لو) سنسار ناس
  • اب بھی میرا مردہ اس کے (اب تیرے) زندے پر بھاری ہے
  • اب بھی میرا مردہ تیرے زندہ پر بھاری ہے
  • اپنے حلوے مانڈے سے کام (مردہ دوزخ میں جائے کہ جنت میں)
  • ایک جنا گھر مردہ بھیل چار جنا مل کھائی لیل۔ آپ آپ کے سبھی ملوک جھانٹ اکھیڑے مردہ ہلوک
  • بال کترنے سے مردہ ہلکا نہیں ہونا
  • پشم (پشموں) کے مونڈے سے مردہ نہیں ہلکا ہوتا

Related Words of "مردہ":