مسئلۂ جبر و قدر کے معنی
مسئلۂ جبر و قدر کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ مَس + اَلَہ + اے + جَب + رو + قَدْر }
تفصیلات
iعربی زبان سے ماخوذ اسم |مسئلہ| کے ساتھ ہمزہ زائد لگا کر کسرہ اضافت لگا کر عربی زبان سے اسم |جبر| کے ساتھ حرف عطف |و| لگا کر عربی زبان سے ماخوذ اسم |قدر| لگانے سے مرکب اضافی |مسئلہ جبر و قدر| بنا۔ اردو میں بطور |اسم| مستعمل ہے۔ ١٩٤٦ء، کو "مقالات شیرانی" میں مستعمل ملتا ہے۔
[""]
اسم
اسم مجرد ( مذکر )
مسئلۂ جبر و قدر کے معنی
١ - انسان کے قادر یا مجبور ہونے کا مسئلہ جو علماء علم کلام و عقائد کے درمیان مختلف فیہ رہا ہے۔
"مسئلہ جبر و قدر پر ہر دور کے علماء نے خامہ فرسائی فرمائی۔" (١٩٧٣ء، مسئلہ جبر و قدر، ٣)