مسیحا کے معنی
مسیحا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ مَسی + حا }
تفصیلات
١ - حضرت عیسٰی علیہ السلام، مسیح۔, m["(کنایتاً) معشوق","اس میں الف زائد ہے نہ کہ مذائیہ","ایک مشہور پیغمبر کا نام جن کا مُردے کو جلا دینا مُعجزہ تھا","ایک مشہور پیغمبر کا نام جن کا مُردے کو جلادینا معجزہ تھا","بیماروں کو شفا دینے والا","حضرت عیسٰی علیہ السلام","مردوں کو زندہ کرنے والا","مسیح عیسیٰ السلام کا لقب","مسیح عیسیٰ علیہ السلام کا لقب","مسیح کا مفرس"]
اسم
اسم معرفہ
مسیحا کے معنی
١ - حضرت عیسٰی علیہ السلام، مسیح۔
مسیحا کے جملے اور مرکبات
مسیحا وار, مسیحا دم, مسیحا نفسی, مسیحا صفت, مسیحا نفس
مسیحا english meaning
belovedMessiah
شاعری
- بکھرے حروف جوڑ کے لکھ دو کوئی تو نام
اس دل کے دکھ عجب ہیں مسیحا بھی ہے عجب - شوق سفا کی ہوا ہے اس مسیحا کو مرے
چاہیے تیفوں میں آب زندگانی آج کل - خود اپنا مسیحا ہے الفت میں وہ آزاری
جس نے سم قاتل کو اک تلخ دواجانا - اے مسیحا اب تو پہنچا ہے نقاہت سے یہ حال
آنکھ اونچی ہو نہیں سکتی ترے بیمار سے - کہا اس نے ہے ناتھ ہے میرے آقا
تمہیں میرے پر بھو تمہیں ہو مسیحا - رقص مہر اے رشک مہ چشم مسیحا سے گرا
تا فلک پہنچا نہ تھا آوازہ اعجاز رقص - تا بحد یکہ مسیحا کی بھی تشخیص میں آہ
مرض الموت سوا اور کچھ آزار نہ تھا - ترے بیمار کا اے جان جاں یہ حال پہنچا ہے
مسیحا نے جو دیکھی نبض مردے کا یقیں آیا - پیش لب جاں بخش و حضور خط زیبا
تقویم کہن، دفتر اعجاز مسیحا - حکاک کا پسرا بھی مسیحا سے کم نہیں
فیروزہ ہووے مردہ تو دیوے ہے وہ جلا
محاورات
- مسیحائی کرنا
- مسیحائی کا دم بھرنا
- مسیحائی کرنا