مشروطیت کے معنی
مشروطیت کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ مَش + رُو + طیْ + یَت }
تفصیلات
iعربی زبان سے ماخوذ صفت |مشروط| کے ساتھ |یت| بطور لاحقہ کیفیت لگانے سے بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٩٧٠ء، کو روزنامہ "جنگ" میں مستعمل ملتا ہے۔
["شرط "," مَشْرُوط "," مَشْرُوطِیَّت"]
اسم
اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
مشروطیت کے معنی
١ - مشروط ہونے کی حالت یا کیفیت، مشروط ہونا، کسی دوسری شے پر مبنی ہونا، (نفسیات) وہ حالت جس میں معمول عامل کا پابند ہو جائے۔
"اسے نفسیات کی اصطلاح میں مشروطیت کہتے ہیں مشروطیت یہ کہ معمول عامل کا پابند ہو جاتا ہے۔" (١٩٧٠ء، جنگ، کراچی، ٢٦جنوری، ٩)
٢ - قانون کی پابند حکومت، جس کی پارلیمنٹ ہو اور جس کے امور میں باشندگان ملک کو دخل ہو، پارلیمانی حکومت، آئینی حکومت۔
"انقلاب ایران. جس کا اختتام قیام مشروطیت پر ١٩٠٦ء میں ہوا۔" (١٩٨٦ء، اقبال اور جدید دنیائے اسلام، ١٤٣)