مغلوب کے معنی
مغلوب کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ مَغ + لُوب }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق صفت ہے، اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور صفت اور گاہے بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٦٤٠ء کو "کشف الوجود" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["غالب ہونا","(غَلَبَ ۔ غالب ہونا)","دبا ہوا","زیر دست","شکست خوردہ","شکست دینا","غلبہ کیا گیا","مطیع ہونا","ہارا ہوا","ہزیمت خوردہ"]
غلب مَغْلُوب
اسم
اسم صوت ( مذکر - واحد ), صفت ذاتی ( واحد )
مغلوب کے معنی
["\"شعبہ دوسرا مغلوب ہے وہ آٹھ نغموں سے مرکب ہے۔\" (١٨٤٥ء، مطلع العلوم (ترجمہ)، ٣٤٤)"]
["\"انگریز کے ہاتھوں مسلمانوں کے مغلوب ہوتے ہی ہندوؤں کو ان کی اس کمزوری سے فائدہ اٹھانے کا موقع مل گیا۔\" (١٩٩٥ء، ڈاکٹر فرمان فتح پوری، حیات و خدمات، ٥١٠:٢)"]
مغلوب کے مترادف
زیر, شکار, عاجز, مفتوح
اتارنا, زیر, زِیرکرنا, عاجز, فتح, قابوپانا, لایاہوا, مسخر, مغلوب, مفتوح, مفتُوح
مغلوب کے جملے اور مرکبات
مغلوب الجذبہ
مغلوب english meaning
brought lowconqueredovercomesubdued