موہ کے معنی
موہ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ موہ (و مجہول) }
تفصیلات
١ - پیار، محبت، عشق، فریفتگی؛ خواہش، لوبھ، لالچ، حرص، (ماہی گریی) خراخی، قرس کی قسم کی بڑی ذات کی مچھلی، وزن میں پندرہ بیس سیر تک اور گوشت گٹھیلا (ا پ و): بےوقوفی، حماقت: رحم، دلکشی، بے ہوشی۔, m["(فلسفہ) دل کی گمراہی"]
اسم
اسم کیفیت
موہ کے معنی
١ - پیار، محبت، عشق، فریفتگی؛ خواہش، لوبھ، لالچ، حرص، (ماہی گریی) خراخی، قرس کی قسم کی بڑی ذات کی مچھلی، وزن میں پندرہ بیس سیر تک اور گوشت گٹھیلا (ا پ و): بےوقوفی، حماقت: رحم، دلکشی، بے ہوشی۔
موہ کے جملے اور مرکبات
موہ روپی
موہ english meaning
allurement
شاعری
- اقبال بڑا اپدیشک ہے من باتوں میں موہ لیتا ہے
گفتار کا یہ غازی تو بنا کردار کا غازی بن نہ سکا - موہ کا جال بچھا ہے ایسا
اَن مٹ موت کا پھندا جیسا - یہ جگ موہ کی بھول بھلیاں من کا بالک چنچل ہے
کوئی پجاری گیانی ہے اور کوئی پجاری پاگل ہے - ہر گالی مصری قند بھری ہو ایک قدم انکھیلی کا
دل شاد کیا اور موہ لیا یہ جوبن پایا ہولی نے
محاورات
- آنکھ سے موہنی پیدا کرنا
- آنکھوں میں موہنی ہونا
- بیٹی کی ذات موہنی ہے
- پیا کی کمائی موہے نہیں لینا۔ موپہ بازو بند نہیں اور سب گہنا
- تن پھوہڑ کا بھینس سوں بھاری۔ کہے کہو موہے لاجو پیاری
- جا کو جان جان سوارتھ سدھے موہی تاہے سہات۔ چور نہ پیاری چاندنی جیسے کاری رات
- جانا ہے رہنا نہیں موہے اندیشہ اور۔ جگہ بنائی ہے نہیں بیٹھوگے کس ٹھور
- جس کے دیکھے تپ آوے وہی موہے بیاہن آوے
- دل موہ لینا
- ساجن یوں مت جانیو توئے بچھڑت موہے چین، آلے بن کی لاکڑی سلگت ہوں دن رین