نظروں کے معنی
نظروں کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ نَظ + روں (و مجہول) }
تفصیلات
١ - نظر کی جمع نیز مغیرہ حالت، تراکیب میں مستعمل۔, m["نظر کی جمع حروف مغیرہ سے پہلے"]
اسم
اسم نکرہ
نظروں کے معنی
١ - نظر کی جمع نیز مغیرہ حالت، تراکیب میں مستعمل۔
شاعری
- آنکھ اس سے نہیں اٹھنے کی صاحب نظروں کی
جس خاک پہ ہوگا اثر اُس کی کفِ پا کا - اشکِ مجبور کو تحقیر کی نظروں سے نہ دیکھ
یہی قطرہ کبھی طوفان میں ڈھل جاتا ہے - خلوتِ بزم ہو‘ یا جَلوتِ تنہائی ہو
تیرا پیکر میری نظروں میں اُبھر آتا ہے - عشق نے قدر کی نظروں سے نہ جب تک دیکھا
حسن بکتا ہی پھرا‘ مصر کے بازاروں میں - مجھ کو معلوم نہیں حُسن کی تعریف‘ مگر
میری نظروں میں حسیں وہ ہے جو تجھ جیسا ہے - وہ ایک بات بھی کتنے رُخوں سے کرتا ہے
کہ بارہا میری نظروں کے زاویے ٹوٹے - ناممکن
آنکھوں کو کیسے مل سکے خوابوں پہ اختیار!
قوسِ قزح کے رنگ کہیں ٹھیرتے نہیں‘
منظر بدلتے جاتے ہیں نظروں کے ساتھ ساتھ
جیسے کہ اِک دشت میں لاکھوں سراب ہوں
جیسے کہ اِک خیال کی شکلیں ہوں بے شمار! - وہ دیکھتی ہے مجھے ایسی مَست نظروں سے
مِرے لہُو میں کوئی آگ سرسراتی ہے - وہ دیکھتی ہے مجھے ایسی مست نظروں سے
مرے لہو میں کوئی آگ سرسراتی ہے - وہی اب شہر کی نظروں میں شناور ٹھہرے
لبِ دریا جو کھڑے تھے کئی ڈرنے والے
محاورات
- اونچے سے (- کا) گرا سنبھل سکتا ہے، نظروں سے / (- کا) گرا نہیں سنبھلتا
- اونچے سے گرا سنبھل سکتا ہے نظروں سے گرا نہیں سنبھل سکتا
- پھوٹی آنکھ (آنکھوں نظروں) نہ بھانا
- سونے کا نوالہ کھلائے اور شیر کی نظروں سے دیکھئے
- گھوڑے کا گرا سنبھلتا ہے نظروں کا گرا نہیں سنبھلتا
- میٹھی نظروں سے دیکھنا
- نظر (یا نظروں) سے گرادینا
- نظر (یا نظروں) سے گرنا (یا اترنا)
- نظر (یا نظروں) میں پھرنا
- نظر (یا نظروں) میں سمانا