نمود کے معنی
نمود کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ نَمُود }
تفصیلات
١ - ابھار، دکھاوا، دکھاؤ، ظہور، اظہار، بالیدگی، نمائش۔, m["دم شمشیر","دمِ شمشیر","دکھایا ہوا","دھوم دھام","شان و شوکت","ظاہر عیاں ہونا","قبر کا نشان","لاف نہ گزاف","نام داری"]
نمودن نَمُود
اسم
اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
نمود کے معنی
ان بتوں میں ہے خدائی کی نمود زاہد اپنا تو یہی ایمان ہے (زکی)
ہر ایک بے نمود کی اس سے نمود ہے موجود ہے وہی جو عدیم الوجود ہے (داغ)
اس مہروش کے سامنے چمکیلا کیا کوئی دیکھی ہوئی تری مہ کامل نمود ہے (ظفر)
بلا سے تری میں اگر مر گیا نمود اس میں تیری تو قاتل ہوئی (رند)
نمود کے مترادف
تکلف, طلوع, ظہور, ریا, جلوہ, نمائش, بھڑک
(نمودن), آثار, آشکار, آشکارہ, اظہار, حیات, دکھاوا, طلوع, ظاہر, ظہور, عام, علامت, عیاں, مشہور, معروف, موجودگی, نشان, نمائش, وجود, ڈھیر
نمود english meaning
the being or becoming a pparentvisibleness; appearance; prominenceconspicuousness; show; affectation; display; pomp; honourcharactercelebrity; an index; a guide; proof; a frontispieceegotismexistence. [P~نمودن]fameshowiness
شاعری
- نمود کرکے وہیں بحر غم میں بیٹھ گیا
کہے تو میر بھی اک بُلبلا تھا پانی کا - ایک دم تھی نمود بود اپنی
یا سفیدی کی یا اخیر ہوئے - ہیلن
(مارلو کے اشعار کا آزاد ترجمہ)
’’یہی وہ چہرہ تھا
جس کی خاطر ہزار ہا بادبان کُھلے تھے
اسی کی خاطر
منار ایلم کے راکھ بن کر بھسم ہوئے تھے
اے میری جانِ بہار ہیلن!
طلسمِ بوسہ سے میری ہستی امر بنادے
(یہ اس کے ہونٹوں کے لمسِ شیریں میں کیا کشش ہے کہ روح تحلیل ہورہی ہے)
اِک اور بوسہ
کہ میری رُوحِ پریدہ میرے بدن میں پلٹے
یہ آرزو ہے کہ ان لبوں کے بہشت سائے میں عُمر کاٹوں
کہ ساری دُنیا کے نقش باطل
بس ایک نقشِ ثبات ہیلن
سوائے ہیلن کے سب فنا ہے
کہ ہے دلیلِ حیات ہیلن!
اے میری ہیلن!
تری طلب میں ہر ایک ذلّت مجھے گوارا
میں اپنا گھر بارِ اپنا نام و نمود تجھ پر نثار کردوں
جو حکم دے وہ سوانگ بھرلوں
ہر ایک دیوار ڈھا کے تیرا وصال جیتوں
کہ ساری دنیا کے رنج و غم کے بدل پہ بھاری ہے
تیرے ہونٹوں کا ایک بوسہ
سُبک مثالِ ہوائے شامِ وصال‘ ہیلن!
ستارے پوشاک ہیں تری
اور تیرا چہرہ‘ تمام سیّارگاں کے چہروں سے بڑھ کے روشن
شعاعِ حسنِ اَزل سے خُوشتر ہیں تیرے جلوے
تُمہیں ہو میری وفا کی منزل…!
تُمہیں ہو کشتی‘ تمہیں ہو ساحل‘‘ - تارے نمود ہوں جو غروب آفتاب ہو
آنسو بہیں تہی جو ہو ساغر شراب کا - نہیں کھلتیں آنکھیں تمھاری ٹک کہ مآل پر بھی نظر کرو
یہ جو وہم کی سی نمود ہے اسے خوب دیکھو تو خواب ہے - ہے تمہاری نمود بس اتنی
جس طرح ہو پڑی پریڈ پہ لید - نمود ہے وہ تزلزل اسد کی آمد سے
کہ رکن جڑسے اَکھیڑتے ہیں بحر محتث کے - نہیں کھلتیں آنکھیں تمہارے ٹک کہ مآل پر بھی نظر کرو
یہ جو وہم کی سی نمود ہے اسے خوب دیکھو تو خواب ہے - نہیں کھلتیں آنکھیں تمہاری ٹک کہ مال پر بھی نظر کرو
یہ جو وہم کی سی نمود ہے اسے خوب دیکھو تو خواب ہے - آیا ہے خط نمود میں اس خوش نگاہ کا
شاید اثر ہوا ہے مرے دود آہ کا
محاورات
- آثار عظمت چہرے سے ظاہر(عیاں۔نمودار۔ہویدا) ہونا
- الا یا ایہا الساتی ادزکا سا ونادلہا ۔ کہ عشق آاساں نمود اول ولے افتاد مشکلہا
- سات (٣) روپیہ اور یہ نمود
- سات روپیہ اور یہ نمود
- نمود آنکھوں میں سمانا
- نمود خاک میں ملنا
- نمود کی لینا