نگری کے معنی
نگری کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ نَگَری }
تفصیلات
١ - نگر کی تصغیر، چھوٹی بستی، چھوٹا شہر، گاؤں نیز علاقہ، ملک۔, m["آبادي جس کے گرد فصيل ہو","چھوٹا شہر","دیہاتی عِلاقے میں گھروں کا ایک چھوٹا سا مجموعہ","شہر کا","شہر کا باشندہ","نگر کی تصغیر"]
اسم
اسم نکرہ
نگری کے معنی
١ - نگر کی تصغیر، چھوٹی بستی، چھوٹا شہر، گاؤں نیز علاقہ، ملک۔
نگری کے جملے اور مرکبات
نگری نگری
شاعری
- نہیں اس شہر میں کوئی جو آزادوں کا طالب ہو
اداسا کیسے اے وھشت بس اس نگری سے رم کیجے - چلیا اسی لے کیچ نگری رخن
اسی باٹ میں چور، اوبد لکھن - تم تو اڑن کھٹولے لے کر پہنچو تاروں کی نگری
ہم لوگوں کی روح کمر تک دھرتی کی دلدل میں پھنسی - وہ پتری شیو کے پاس گئی، لے ہاتھ انہوں نے سب بانچی
ہو نادیا پر اسوار چلے اور آئے نگری راجہ کی - وہ خفا ہین تو سنبھالیں گھر کو
راجہ روٹھے گا تو نگری لے گا - رادھا کو اپنی یاد کرے کیا وہ مال ہے
کون اس سے رادھا نگری کا کرتا سوال ہے - پیم نگری کی راہ غیر ولی
کوئی پاتا نہیں ہزار افسوس
محاورات
- آج میری منگنی کل میرا بیاہ پرسوں لونڈیا کو کوئی لے جا۔ آج میری منگنی کل میرا بیاہ۔ ٹوٹ گئی ٹنگری رہ گیا بیاہ
- اجڑ نگری سونا دیس
- الٹی نگری تلپٹ راجا
- الٹی نگری تلپٹ راجہ
- اندھا راجا چوپٹ راج (نگری)
- اندھا راجہ بیداد (چوپٹ) نگری
- اندھی نگری چوپٹ راج / راجا
- اندھیر / اندھیر نگری چوپٹ راج / راجا (ٹکے سیر بھاجی ٹکے سیر کھاجا)
- اندھیر نگری چوپٹ راجہ (ٹکے سیر بھاجی ٹکے سیر کھاجا)
- اندھیری نگری چوپٹ راج