نیلا کے معنی

نیلا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ نی + لا }

تفصیلات

i, m["آبی نشان","ایک قسم کا گھوڑے کا رنگ","ایک قسم کا نساؤرا کبوتر","ایک قسم کا کبوتر","ایک قسم کی نیلی مکھی","سیاہی مائل نیلا","نیلا رنگ","نیلی فام","نیلے رنگ کا"]

اسم

صفت ذاتی ( واحد ), اسم نکرہ ( مذکر - واحد )

اقسام اسم

  • ["واحد غیر ندائی : نِیلے[نی + لے]","جمع : نِیلے[نی + لے]"]
  • ["واحد غیر ندائی : نِیْلے[نی + لے]","جمع : نِیْلے[نی + لے]"]

نیلا کے معنی

["١ - نیلگوں، نیلے رنگ کا، آبی، آسمانی، لاجوردی، کبہورہ۔"]

["١ - ایک قسم کا نساۂ را کبوتر، نیلم، ایک قسم کا جواہر۔"]

نیلا کے مترادف

آسمانی

آبی, آسمانی, ازرق, لاجوردی, نیلگوں, نِیلگُوں, نیلم, کبود, کبوُددہ

نیلا کے جملے اور مرکبات

نیلا سندھک, نیلا شوروا, نیلا گار, نیلا گگن, نیلا مرہم, نیلا پیلا, نیلا تال, نیلا تھوتھا, نیلا دھار, نیلا رنگ, نیلا سبزہ, نیلا انجن, نیلا بخار, نیلا بگلا, نیلا پتھر, نیلا پن

شاعری

  • ہوا کا رنگ نیلا ہورہا ہے
    چمن میں سانپ لہرانے لگے ہیں
  • مرا آنسو ہے وہ زہر آب‘ نیلا ہو بدن‘ سارا
    خدا نا کردہ لگ جائے گر اے غم خوار دامن سے
  • کیا کس برق نے بدن نیلا
    اڑی جاتی ہے باؤ پر بدلی
  • آج تک آہ کے کوڑوں سے بدن نیلا ہے
    آسماں کو مجھے رسواے جہاں کرنے دو
  • مراآنسو ہے وہ زہر اب نیلا ہو بدن سارا
    خدا ناکردہ لگ جائے گر اے غمخوار دامن سے
  • نہ پاڑھا نہ نیلا چیتل کوئی
    بنوں میں جو دوں تھی گیا جل کوئی
  • ملا مجھ کو ہ آج چنچل چھبیلا
    ہوا رنگ سن کر رقیبوں کا نیلا
  • نیلا نہیں سیہر تجھے اشتباہ ہے دودِ جگر سے میرے یہ چھت سب سیاہ ہے
  • نیلا نہیں سیہر تجھے اشتباہ ہے
    دودِ جگر سے میرے یہ چھت سب سیاہ ہے
  • نہ پاڑھا نہ نیلا نہ چیتل کوئی
    بنوں میں جو دوں تھی گیا جل کوئی

محاورات

  • بدن نیلا کردینا یا کرنا
  • بدن نیلا ہوجانا یا ہونا
  • بن جنے کا تھنیلا ہے
  • بہنیلا جوڑنا یا کرنا
  • نیلا پیلا ہونا
  • نیلام پر چڑھنا

Related Words of "نیلا":