وعدہ کے معنی
وعدہ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ وَع + دَہ }
تفصیلات
١ - اقرار، قول و قرار، عہد و پیمان، بچن، قرارداد، قرارمدار، پرتگیا۔, m["اقرار کرنا","اقرار نامہ","عہد و پیمان","قرار داد","قرض کی ادائیگی کا وقت","قول و اقرار","قول و قرار","مرنے کا دن","ملنے یا ملاقات کرنے کا اقرار","موت کا وقت"]
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- واحد غیر ندائی : وَعْدے[وَع + دے]
- جمع : وَعْدے[وَع + دے]
- جمع غیر ندائی : وَعْدوں[وَع + دوں (و مجہول)]
وعدہ کے معنی
تیرے وعدے پر جیے ہم تو یہ جان جھوٹ جانا کہ خوشی سے مر نہ جائے اگر اعتبار ہوتا (غالب)
وعدہ کے مترادف
عہد, معاہدہ
اقرار, بچن, پرتگیّا, پیمان, شرط, عہد, قبُولیّت, قرار, قرارداد, قول, مدار, معاہدہ, موت, وچن, وَعَدَُ, وقت
وعدہ کے جملے اور مرکبات
وعدہ خلاف, وعدہ فراموش, وعدہ کرنا, وعدہ لینا, وعدہ وعید, وعدہ آنا, وعدہ ٹالنا, وعدہ ٹکنا, وعدہ خلافی
وعدہ english meaning
a bargaina promisean appointmentassurancepromisevow or an agreement
شاعری
- اے شور قیامت اب وعدہ سے قیامت ہے
خوابیدہ مرے خوں کو ظالم نہ جگانا تھا - کل وعدہ گاہ میں سے جوں توں کی ہم کو لائے
ہونٹھوں پہ جان آئی پر آہ وے نہ آئے - اس وعدہ کی رات وہ آئی جو اُس میں نہ لڑائی ہوئی
آخر اس اوباش نے مارا رہتی نہیں ہے آئی ہوئی - رکھتا ہے ہم سے وعدہ ملنے کا یار ہر شب
سوجاتے ہیں ولیکن بختِ کنار ھر شب - میرے اس کے وعدہ ملاقات کا ہے
کوئی روز اے عمر کیجو وفا‘ تو - ستم یہ ہے کہ اس وعدہ شکن نے
شفیق اِک اور وعدہ کرلیا ہے - بے عذر وہ کرلیتے ہیں وعدہ یہ سمجھ کر
یہ اہلِ مروت ہیں تقاضہ نہ کریں گے - وعدہ کرکے اور بھی آفت میں ڈالا آپ نے
زندگی مشکل تھی‘ اب مرنا بھی مشکل ہوگیا - وعدہ وہ کرگئے ہیں قمر مجھ سے شام کا
کیسے کٹیں گے چار پہر انتظار کے - وعدہ کیا ہے یار نے آنے کا دن ڈھلے
سورج تجھے قسم ہے‘ چلا جا تلے تلے
محاورات
- اگر وعدہ وفا نہ ہو تو ہم اپنا نام رکھوائیں
- وعدہ وصل چوں شود نزدیک آتش شوق تیز تر گردو
- وعدہ آپہنچنا
- وعدہ ایفا کرنا
- وعدہ ایفا ہونا
- وعدہ برابر آنا یا ہونا
- وعدہ پر آجانا یا پہنچنا
- وعدہ پر قائم رہنا
- وعدہ پورا کرنا
- وعدہ پورا ہونا