ٹٹول کے معنی

ٹٹول کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ ٹَٹول (واؤ مجہول) }

تفصیلات

iہندی زبان سے ماخوذ اردو میں مصدر |ٹٹولنا| سے مشتق حاصل مصدر ہے اردو میں بطور اسم مستعمل ہے ١٨٩٩ء میں "رویائے صادقہ" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["دریافتِ مافے الضمیر","ٹٹولنا کا","ہاتھ سے پھرنا یا محسوس کرنا"]

ٹٹولنا ٹَٹول

اسم

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )

ٹٹول کے معنی

١ - تجسس، تلاش، ٹوہ۔

"ایک دوسرے کے حالات کی ٹٹول اور باتوں کی تفتیش میں نہ رہا کرو" (١٩٠٦ء، الحقوق والفرائض، ١٧٢:٣)

٢ - ہاتھ سے چھونا، چھو کر معلوم کرنا، لمس، مَس۔ (پلیٹس؛ فرہنگ آصفیہ)

ٹٹول کے مترادف

ٹوہ, جستجو

تجسس, تجسُّس, تفتیش, تلاش, جستجو, دریافت, لمس, مس, مماست, ڈھونڈ, ڈھونڈھ

ٹٹول english meaning

feelingtouchingtouch; groping; searchingsearchclevernessingenuityintersection [A ~ قطع]intrigueplot

شاعری

  • آؤ ہم بی ٹٹول لیں کچھ کچھ
    تم نے بہتوں کے دل ٹٹولے ہیں
  • یاروں نے گوانا الحق اس منہ سے بول دیکھا
    ہیں سر حق سے غافل سب کو ٹٹول دیکھا
  • کونین کے در کو کھول مارے
    مخفی کا مکاں ٹٹول مارے

محاورات

  • ارے میرے کرم جہاں ٹٹولا وہیں نرم
  • اے رے میرے کرم جہاں ٹٹولا وہیں نرم
  • باتوں میں ٹٹولنا
  • جورو ٹٹولے پھینٹ ماں ٹٹولے پیٹ۔ جورو ٹٹولے گٹھڑی اور ماں ٹٹولے انتڑی
  • دیگ میں ایک ہی دانہ ٹٹولتے ہیں۔ دیگ میں سے ایک ہی چاول دیکھتے ہیں
  • زمین کے سرے ٹٹولنا
  • ساری (١) دیگ میں ایک ہی چاول ٹٹولتے ہیں
  • ساری دیگ میں ایک ہی چاول ٹٹولتے ہیں

Related Words of "ٹٹول":