ٹکسال کے معنی
ٹکسال کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ ٹَک + سال }
تفصیلات
iسنسکرت کے اصل لفظ |ٹنک شالا| سے ماخوذ اردو زبان میں |ٹکسال| مستعمل ہے اردو میں بطور اسم مستعمل ہے ١٦٩٥ء میں "مثنوی دیپک پتنگ" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["جگہ","سِکّہ","شالا","درم خانہ","روپیہ پیسہ بنانے کا کارخانہ","سکّہ خانہ","سِکہ خانہ","وہ جگہ جہاں چاندی سونے وغیرہ کا سکّہ بنے","وہ جگہ جہاں چاندی\u2018 سونے وغیرہ کا سکّہ بنے","وہ جگہ جہاں سکّے بنائے جائیں"]
ٹنکشالا ٹَکْسال
اسم
اسم ظرف مکاں ( مؤنث - واحد )
اقسام اسم
- جمع : ٹَکْسالیں[ٹَک + سا + لیں (یائے مجہول)]
- جمع غیر ندائی : ٹَکْسالوں[ٹَک + سا + لوں (واؤ مجہول)]
ٹکسال کے معنی
"قلعہ کے پاس ہی ایک دوسری سڑک پر ٹکسال ہے جس میں ڈالر روپے اکنی اور پیسے بڑی صفائی اور خوش اسلوبی کے ساتھ بنتے اور تول پرکھا کر تیار ہوتے ہیں" (١٩١٣ء، سیر پنجاب، ٢٨)
ٹکسال english meaning
a mintassay officeburdensomedistastefuloppressivevexatiouswearisome
شاعری
- خدا کیچ قدرت کا زرگر رئیس
ایکٹ کھن کے ٹکسال میں آپ بیس - سکہ جس جا کہ ہے نقش قدم حضرت کا
ماہ و خورشید ہیں ٹکسال سے باہر دونوں - نیک بختی میں لگے اشرفی خانم بٹا
کہہ کے ٹکسال چڑھوں اس موے بد ذات کی بات
محاورات
- ٹکسال چڑھنا
- ٹکسال میں دھکا لگ جانا