پائدار کے معنی

پائدار کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ پا + اِدار (کسرۂ ا مجہول) }

تفصیلات

iفارسی میں اسم |پا| کے ساتھ |ش| برائے ترکیب لگا کر |پائے| بنا۔ اس کے ساتھ |داشتن| فارسی مصدر سے مشتق فعل امر |دار| بطور لاحقہ فاعلی لگنے سے مرکب بنا۔ اردو میں سب سے پہلے ١٨٨٠ء میں "ماسٹر رام چندر" میں مستعمل ملتا ہے۔, m[]

اسم

صفت ذاتی

پائدار کے معنی

١ - مستحکم، مضبوط۔

"دیکھا کہ سنگِ موسٰی کا ایک قصرِ عالی شان محکم و پائدار ہے۔" (١٩٠١ء، الف لیلہ، سرشار، ٩٨)

٢ - دیرپا، باقی رہنے والا، قائم و دائم۔

"ان کا کوئی پائدار اثر باقی نہیں رہتا۔" (١٩١٧ء، گوکھلے کی تقریریں، ٥١)

شاعری

  • نہ اڑنے دوں اسے غم سے یہ اختیار نہیں
    کہ رنگ چہرے کا کچا ہے پائدار نہیں

Related Words of "پائدار":