پارسائی کے معنی

پارسائی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ پار + سا + ای }

تفصیلات

iفارسی میں لفظ |پارسا| کے ساتھ لاحقۂ کیفیت |ئی| لگانے سے |پارسائی| اسم کیفیت بنا۔ فارسی سے اردو میں داخل ہوا اور بطور اسم مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٧٠٧ء میں "کلیات ولی" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["پاک باطنی","پاک خوئی","پاک دامنی","پاک سیرتی","پاک طینتی","پرہیز گاری"]

اسم

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )

اقسام اسم

  • جمع غیر ندائی : پارْسائِیوں[پار + سا + اِیوں (و مجہول)]

پارسائی کے معنی

١ - پارسا کا عمل یا حالت۔

(سرسید نے) اپنی تمام باقی زندگی محض تجرد میں کمال عفت و پارسائی کے ساتھ گزاری۔" رجوع کریں: (١٩٠١ء، حیات جاوید، ١١٩)

پارسائی کے مترادف

پاک دامنی

اتقا, تقویٰ, زُہد, صاأھیت, عصمت, عفت, نیک

پارسائی english meaning

a heroAbstinencebravechastityvaliantwar-like

شاعری

  • آگے ہو مسجد کے نکلے اس کی راہ
    شیخ سے اب پارسائی ہوچکی!
  • لباسِ پارسائی سے شرافت آ نہیں سکتی
    شرافت نفس میں ہوگی تو انساں پارسا ہوگا
  • اپس کی زلف کافر کیش کی جھلکار ٹک دکھلا
    کہ زاہد بے خبر دم مارتا ہے پارسائی کا
  • پارسائی میں وہ بت نام خدا نامی ہے
    مردم چشم وہاں کوجہ بادامی ہے
  • رہوں کیوں متقی ہو تج پرم مد کا چسکا لگ
    نپاسی پارسائی سوں کدھر پکڑیاں ہو میخانہ
  • مے پرم کا نوش کر اس کیف سوں مخصوص ہوں
    زہد و علم و پارسائی رفع کیتا پانوں چوم
  • اپس کی زلفِ کافر کیش کی جھلکار ٹک دکھلا
    کہ زاہد بے خبر دم مارتا ہے پارسائی کا
  • مغاں سے راہ تو ہو جائے رفتہ رفتہ شیخ
    ترا بھی قصد اگر ترک پارسائی ہو
  • کہاں ہے دَہر کہ پوچھوں مغاں سے چارہ کار
    ہے پِھر گھمنڈ طبیعت میں پارسائی کا