پتا کے معنی
پتا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ پَت + تا }{ پَتا }
تفصیلات
iسنسکرت میں اسم |پتر + کہ| سے ماخوذ |پتّا| اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٨٤٥ء میں |کلیاتِ ظفر" میں مستعمل ملتا ہے۔, iسنسکرت سے اردو میں ماخوذ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے اردو میں سب سے پہلے ١٦٩٧ء میں |یوسف زلیخا" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["ایک پتے کی شکل کا ٹکڑا جو بالی میں لٹکتا ہے","ایک زیور جو کان کے اوپر کے حصے میں پہنا جاتا ہے","جا ٹھکانا","درخت کا وہ سبز حصہ جو ٹہنیوں میں سے پھوٹتا ہے اور عموماً چوڑا اور پتلا ہوتا ہے۔ بعض دفعہ سوئی کی شکل کا ہوتا ہے۔ درخت ہوا میں سے خوراک اس کے ذریعے حاصل کرتا ہے","گنجفے یا تاش کا ورق","مالگزاری تحصیل کرنے والوں کے لئے ہدایات کی کتاب","نام و نشان","وہ جگہ جہاں کسی کو جانے کا نشان دیا جائے","وہ عبارت جو خط کے اوپر لکھی ہوتی ہے","کاغذ جو پتنگ کے نیچے کے حصے میں لگایا جاتا ہے"]
پتّر+کہ پَتّاپترکا پَتا
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- واحد غیر ندائی : پَتّے[پَت + تے]
- جمع : پَتّے[پَت + تے]
- جمع غیر ندائی : پَتّوں[پَت + توں (و مجہول)]
- واحد غیر ندائی : پَتے[پَتے]
- جمع : پَتے[پَتے]
- جمع غیر ندائی : پَتوں[پَتوں (و مجہول)]
پتا کے معنی
|حقے پان تمباکو میں حقے کا تو کچھ قصور نہیں کہ وہ ایک آلہ ہے، اور نہ پان کا کہ وہ ایک پتا ہے۔" (١٩٠٦ء، الحقوق و الفرائض، ٢١٠:٣)
"دو چار پیسے میں ایسا مزیدار پتا بنا کر دیتی ہے کہ جی خوش ہو جائے۔" (١٩٦٢ء، ماہنامہ و ساقی، جولائی، ٤٥)
دنیا کا ورق بینش ارباب نظر میں اِک تاش کا پتا ہے کفِ شعبدہ گر میں (١٩٣١ء، صفی، دیوان، ٩٦)
"ٹپکا،جومر، سراسر، نتھ، کیل، پتے، بالیاں . سر سے پاؤں تک زیور میں لدی ہوئی۔" (١٨٨٥ء، بزمِ آخر، ٣١)
|کیتلی میں چائے کا پورا پتہ ڈال دیا پھر بھی رنگ ہلکا رہا۔" (١٩٦٠ء، مہذب اللغات، ١٧:٢))
|اگر کہیں پتہ پائیں تو جانثارجانیں لڑا دیں۔" (١٨٩٠ء، فسانۂِ دلفریب، ١٧)
خفا گر نہ ہو تو یہ ہم نے سُنا ہے کہ عیار و پر فن پتا ہے کسی کا (١٩٠٥ء، دیوانِ انجم، ٧)
نہ پوچھ نامہ بروں سے اس آستاں کا پتا کدھر خیال ہے کیسا پتا کہاں کا پتا (١٩٢٧ء، شاد، میخانۂ الہام، ١٢١)
غیر کا اس کو کچھ نہ پتا ہو خواہ بھلا ہو خواہ بُرا ہو (١٩٥٤ء، دھم پد (ترجمہ)، ٢٨)
پتا کے مترادف
پترا, پات, ورق
اشارہ, ایڈریس, برگ, پات, پان, پترک, پتلا, تفصیل, سبک, سراغ, سرنامہ, علامت, نشان, ورق, ٹھور, ٹھکانا, کھوج, ہدایت, ہلکا
پتا english meaning
leaf (of a tree); a card; an ornament worn in the upper part of the ear; a leaf-shaped ornament hanging from an ear-ring. Father; bile; the gall-bladder; choler; anger; passion; mental emotion; force of character or will.sign; mark; signal; symptom; token; trace; clue; hint; direction; specification; particular mention; address (of a person); address (or place to which one is directed); label; book of instructions and regulations (for rent-collectors)(dial.)A fatherA leaf on a cardaddress or place to which a letter is directedan ear ornamentan ornamentangerdirectionfatherforce of willleaf card (in game of cards)mental motionparticular mentionpassionRent-freesignsiresymptomthe address of a personthe gall-bladderthe innocent suffer along with the wickedto follow as one|s tailwheat
شاعری
- کم بخت دل جلا ہے تو گھر بھی جلا کے دیکھ
دنیا کو کچھ پتا تو چلے‘ کہ روشنی ہوئی - اُس کے تو انگ انگ میں جلنے لگے دیے
جادو ہے میرے ہاتھ میں مجھ کو پتا نہ تھا - خاموش رتجگوں کا دھواں تھا چہار سُو
نکلا کب آفتاب مجھے تو پتا نہیں! - اے قریۂ بے خوابِ تمنا کے مکینو
اس راہ کا اُس کو بھی پتا ہے کہ نہیں ہے! - کبھی یوں ملیں کوئی مصلحت کوئی کوف دل میں ذرانہ ہو
مجھے اپنی کوئی خبر نہ ہو، تجھے اپنا کوئی پتا نہ ہو - میں کس طرح یہ مان لوں فصل بہار ہے
اک پھول تو کھلے کوئی پتا ہرا بھی ہو - اب کہاں تک بھلا میں ضبط کروں
آخرش میں بھی پتا رکھتی ہوں - آنکھیں روئی ہوئی، آواز ہے بھرائی ہوئی، باتیں گھبرائی ہوئی
اس سے تو اور کسی بھید کا ملتا ہے پتا شاد قسمیں تو نہ کھا - نہ پوچھ نامہ بروں سے اس آستاں کا پتا
کدھر خیال ہے کیسا پتا کہاں کا پتا - ہے فصل بہاری میں بھی صیاد کا دھڑکا
دل اڑ گیا بلبل کا جو پتا کہیں کھڑکا
محاورات
- آم جھڑے پتائے لڑکا رودے دائے دائے
- اس طرح کانپتا ہے جس طرح قصائی سے گائے
- اس کی جڑ پاتال (پتال) میں ہے
- اولوں کا مارا کھیت ۔ باقی کا مارا گاؤں۔ چلموں کا مارا چولھا نہیں پنپتا
- اولوں کا مارا کھیت، باقی کا مارا گانو، چلموں کا مارا چولھا نہیں پنپتا
- اکاس باندھیں پتال باندھیں گھر کی ٹٹ کھلی
- اکاس باندھیں۔ پتال باندھیں۔ گھر کی ٹٹی کھلی
- ایک پیڑ علی دھتا جس کی جڑ نہ پتا
- ایک پیڑ علی دھتا جس کی جڑ ہے نہ پتا
- باپ پر پوت پتا پر گھوڑا بہت نہیں تو تھوڑا تھوڑا