پرایا کے معنی
پرایا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ پَرا + یا }
تفصیلات
iسنسکرت میں صفت |پر + اک| سے ماخوذ، اردو میں بطور صفت مستعمل ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٦٣٩ء کو "طوطی نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["پَر غیر","دوسرے کا","غیر کا","نا آشنا","نا واقف"]
پر+اک پَرایا
اسم
صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- جنسِ مخالف : پَرائی[پَرا + ای]
- واحد غیر ندائی : پَرائے[پَرا + اے]
- جمع : پَرائے[پَرا + اے]
- جمع غیر ندائی : پَرایوں[پَرا +یوں (و مجہول)]
پرایا کے معنی
دیکھا جسے اپنا تھانہ تھا کوئی پرایا بے ساختہ دل درد محبت سے بھر آیا (١٩٢٩ء، مطلع انوار، ١٥٨)
"ضرورت اور محتاجی کے باعث پرائے گھروں میں کونبھل اور سیدھیں دیتے ہیں۔" (١٨٠١ء، باغِ اردو، افسوس، ٢١٩)
پرایا کے مترادف
آن[4]
اجنبی, بیگانہ, پردیسی, دوسرا, دیگر, غیر
پرایا کے جملے اور مرکبات
پرایا دھن, پرایا جرم, پرایا گربھ, پرایا مال, پرایا ناموس, پرایا بچہ, پرایا دیس, پرایا محلہ
پرایا english meaning
a money changeranother|sforeignOf or belonging to anotherstrange
شاعری
- کاش دیکھوں کبھی ٹوٹے ہوئے آئینوں کو
دل شکستہ ہو تو پھر اپنا پرایا کیا ہے - وہ چاندنی کا بدن خوشبوؤں کا سایہ ہے
بہت عزیز ہمیں ہے مگر پرایا ہے - پرایا مرد کوئی ہے کر پچھان (کذا)
ذرا اوس گھڑی دل میں غیرت نہ آن - کیا عمر تھی جب سرسے اٹھا باپ کا سایہ
دو بھائی تھے دو بہنیں تھیں اور دیس پرایا - پتہ ملنا تو بے چینی کا آساں دل کی دھڑکن سے
مگر زیبا نہیں چھپ کر پرایا راز سن لینا - ہشیار کھیلنا دکھ اپنا نہ سوجھنا
سب چھوڑنا نہ مال پرایا سمیٹنا - جنوں نے تماشا بنایا ہمیں
رہا دیکھ اپنا پرایا ہمیں
محاورات
- آنکھ بچی مال پرایا (یا یاروں کا)
- اپنا اپنا (ہی) ہے پرایا پرایا (ہی) ہے
- اپنا اپنا ہی ہے۔ پرایا پرایا ہی ہے
- اپنا اپنا ہے پرایا پرایا
- اپنا پرایا بہت ہے
- اپنا پرایا نہ پہچاننا
- اپنا پرایا ہونا
- اپنا پوت اور کا (- پرایا) دھینگ / دھینگڑا / ڈھٹینگڑا
- اپنا پوت پرایا ڈھینگر
- اپنا پوت پرایا ڈھینگرا