پکنا کے معنی
پکنا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ پَک + نا }
تفصیلات
iسنسکرت میں لفظ |پکو| سے ماخوذ |پک| کے ساتھ اردو قاعدے کے تحت علامتِ مصدر |نا| ملنے سے |پکنا| بنا۔ اردو میں بطور فعل مستعمل ہے اور سب سے پہلے ١٦٧٢ء کو |کلیاتِ شاہی" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["(پورب) بال سفید ہونا","بالغ ہونا","بلوغت کو پہنچنا","پختہ ہونا","پھل کا پختہ ہونا","پیپ پڑنا","تیار ہونا","راد پڑنا","زخم کے مواد کا قابل اخراج ہونا","کھانا بننا"]
پکو پَک پَکْنا
اسم
فعل لازم
پکنا کے معنی
نیم میں جُھولا پڑا ہے پک رہی ہیں پوریاں پڑ رہی ہے ہلکی ہلکی مست بھادوں کی پھوار (١٩٣٦ء، نقش و نگار، ١١١)
خاکساری ہے مالِ پُختگی شاخ سے جو ٹپکا جو میوہ پک گیا (١٨٧٠ء، دیوانِ اسیر، ٤٠:٣)
|گیہوں عام طور سے اپریل میں پَک جاتا ہے، مگر اکثر کسان مئی سے پہلے کٹائی نہیں کرتے۔" (١٩٣٦ء، ہندوستانی بول چال، ٥٧:٣)
|ذرا جلن محسوس ہوئی، سمجھی گرمی دانہ پک گیا۔" (١٩٠٨ء، صبحِ زندگی، ٢٠٩)
|نصیر کے یہاں مالکن - کا خطاب اندر ہی اندر دماغ میں پک رہا تھا۔" (١٩٥٤ء، شاید کہ بہار آئی، ١٧)
ہستی کے شجر میں جو یہ چاہو کہ چمک جاؤ کچے نہ رہو بلکہ کسی رنگ میں رنگ جاؤ (١٩٢١ء، اکبر، کلیات، ٣٠٥:١)
خدا نے رسولِ عرب کو جو بھیجا لگا پکنے کفار کے سر میں بھیجا (١٨٩٦ء، لیکچروں کا مجموعہ، ٧١:٢)
محاورات
- (منہ سے) رال ٹپکنا
- آم ٹپکنا
- آم کا ٹپکنا
- آنسو ٹپ ٹپ گرنا یا ٹپک پڑنا یا ٹپکنا
- آنکھ جھپک جانا۔ جھپکنا
- آنکھ سے آنسو ٹپکنا
- آنکھ سے آنکھ نہ جھپکنا
- آنکھ سے خون آنا بہنا یا ٹپکنا بہانا (متعدی) جاری ہونا کا دریا بہانا (متعدی) بہنا
- آنکھ سے رینی ٹپکنا
- آنکھ سے ٹپ ٹپ آنسو ٹپکنا (چلنا) گرنا