پھرتا کے معنی

پھرتا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ پھِر + تا }

تفصیلات

i, m["خط کا جواب","لوٹتا ہوا","واپس ہوتا ہوا","واپسی باز دہی","واپسی کا کرایہ یا خرچ"]

اسم

اسم نکرہ, صفت ذاتی

پھرتا کے معنی

["١ - واپسی، استرداد، خط کا جواب۔"]

["١ - لوٹا ہوا، واپس، لوٹ کر۔"]

پھرتا english meaning

(rare) return (fare,etc)a fisha fishermana kissan swer to a letterfishmongerReturningTurning

شاعری

  • پھرتا ہے میر تو جو پھاڑے ہوئے گریبان
    کس کس ستم زدے نے دامانِ یار کھینچا
  • گدھا سا لدا پھرتا ہے شیخ ہر سو
    کہ جبّہ ہے اک بار و عمّامہ سر بار
  • وہ جو پھرتا ہے مجھ سے دور ہی دور
    ہے یہ تقریب جی کے جانے کی
  • بَس گئیں یُوں مری آنکھوں میں کسی کی آنکھیں
    ڈھونڈتا پھرتا ہوں ہر جھیل میں اپنی آنکھیں
  • قاتل بھی ظہیر اب دامن کے دھبوں کو چھپاتا پھرتا ہے
    اس دھج سے مل کے چہروں پر ہم خونِ شہیداں آئے ہیں
  • میں تو اپنی دھن میں چکرایا سا پھرتا ہوں
    تم کو اپنی موج میں رہنا کیسا لگتا ہے!
  • ترا خیال جسے میں چھپائے پھرتا ہوں
    بکھر گیا مرے آنگن میں چاندنی کی طرح
  • ڈھونڈتا پھرتا ہوں میں بادِ سحر کو اے قمر
    پھول کچھ مرجھاگئے ہیں ان کے باسی ہار میں
  • (دلدار بھٹی کے لیے ایک نظم)

    کِس کا ہمدرد نہ تھا‘ دوست نہ تھا‘ یار نہ تھا
    وہ فقط میرا ہی دلدار نہ تھا

    قہقہے بانٹتا پھرتا تھا گلی کوچوں میں
    اپنی باتوں سے سبھی درد بُھلا دیتا تھا
    اُس کی جیبوں میں بھرے رہتے تھے سکّے‘ غم کے
    پھر بھی ہر بزم کو گُلزار بنا دیتا تھا

    ہر دُکھی دل کی تڑپ
    اُس کی آنکھوں کی لہو رنگ فضا میں گُھل کر
    اُس کی راتوں میں سُلگ اُٹھتی تھی

    میری اور اُس کی رفاقت کا سفر
    ایسے گُزرا ہے کہ اب سوچتا ہوں
    یہ جو پچیس برس
    آرزو رنگ ستاروں کی طرح لگتے تھے
    کیسے آنکھوں میں اُتر آئے ہیں آنسو بن کر!
    اُس کو روکے گی کسی قبر کی مٹی کیسے!
    وہ تو منظر میں بکھر جاتا تھا خُوشبو بن کر!
    اُس کا سینہ تھا مگر پیار کا دریا کوئی
    ہر دکھی روح کو سیراب کیے جاتا تھا
    نام کا اپنے بھرم اُس نے کچھ ایسے رکھا
    دلِ احباب کو مہتاب کیے جاتا تھا
    کوئی پھل دار شجر ہو سرِ راہے‘ جیسے
    کسی بدلے‘ کسی نسبت کا طلبگار نہ تھا
    اپنی نیکی کی مسّرت تھی‘ اثاثہ اُس کا
    اُس کو کچھ اہلِ تجارت سے سروکار نہ تھا

    کس کا ہمدرد نہ تھا‘ دوست نہ تھا‘ یار نہ تھا
    وہ فقط میرا ہی دلدار نہ تھا
  • ہرنی سی ایک آنکھ کی مستی میں قید تھی
    اِک عُمر جس کی کھوج میں پھرتا رہا‘ وہ نیند

محاورات

  • ابھی کل کا ذکر ہے لنگوٹی باندھے پھرتا تھا
  • افلاطون کا سالا بنا پھرتا ہے
  • پھرتا رہنا
  • چلتا پھرتا نظر آ
  • چلتا پھرتا نظر آنا
  • چلتا پھرتا نہ مرے بیٹھا مرجائے
  • چور ہتھیلی پہ جان لئے پھرتا ہے
  • چیل سا منڈلایا اور کبوتر سا بینڈتا پھرتا ہے
  • حجام کا استرہ میرے سر پر بھی پھرتا ہے تمہارے سر پر بھی
  • دمکڑاسا پھرتا ہے

Related Words of "پھرتا":