پھل کے معنی
پھل کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ پَھل }
تفصیلات
iسنسکرت سے اردو میں اصل ساخت اور مفہوم کے ساتھ داخل ہوا۔ بطور اسم استعمال ہوتا ہے سب سے پہلے ١٥١٨ء کو "مشتاق بحوالہ ، اردو" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["ایک قسم کا بیر جو دوائی کے طور پر استعمال ہوتا ہے","بہت سے مرکبات کے شروع میں استعمال ہوتا ہے","پھول کا مخفف","پھول کی طرح شگفتہ","دیکھئے: پَھل","سوال یا پہیلی کا جواب","نکشترے کے طلوع ہونے کا اثر","کسی فال کا پورا ہونا","کُھلا ہوا","کِھلا ہوا"]
پھل پَھل
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- جمع غیر ندائی : پَھلوں[پَھلوں (و مجہول)]
پھل کے معنی
ہیں تیرے سبزہ زار بھی غیرت دہ ارم ہر رت کے پھول پھل یہاں ملتے ہیں بیش و کم (١٩٢٩ء، مطلع انوار، ٤٧)
"جھری کا پھل ذرا موٹا ہونا چاہیے" (١٩٤٧ء، جراحیات زہراوی، ٩)
"یہ اس کے وسیع مطالعہ کا پھل تھا" (١٩٧٦ء، حافظ اور اقبال، ١٠)
"یہ ہے پاگیزگی اخلاق کا پھل" (١٩٤٣ء، تاریخ الحکما، ٢٣)
صد شکر ہوئیں کو شیش احباب کی مشکور پھل دیکھنے نیت کے ہوں گر ان کی تو آو (١٩١٤ء، حالی، کلیات، نظم حالی، ٤٤:١)
"تین پھل تو اسی بکھت ہونے چاہیں جن میں ایک پتر دو پتری یوں تین اولاد ہیں تیرے" (١٩١٠ء، راحت زمانی، ٤٠)
پھل ستاروں کا منجم سے ظفر کیا پوچھوں سب وہ کرتے ہیں موافق مری تقدیر کے پھل (١٨٤٩ء، کلیات ظفر، ٥٩:٢)
پھل کے مترادف
ثمر, جزا, ڈال, میوہ, نفع, فال, اعادہ
اولاد, بار, بچے, پیداوار, ثمر, ثمرہ, جائفل, خوش, رقبہ, زراعت, عوض, فائدہ, فصل, مفاد, میوہ, نتیجہ, نسل, نفع, ڈھال, ککولی
پھل کے جملے اور مرکبات
پھل بجھول, پھل پات, پھل پاک, پھل تاڑ, پھل دار, پھل دان
پھل english meaning
Fruit; produceproductcropyield(of knife, etc.)benefitbladechilddangerdreaddreadingeffectfearfeesfruithard working industrious [A]harvestmixing together in societyoutcomeperilploughshareplough-shareproduceprofitprogenyremunerationresultreward
شاعری
- سمجھو وہاں پھل دار شجر کوئی نہیں ہے
وہ صحن کہ جس میں کوئی پتھر نہیں گرتا - (دلدار بھٹی کے لیے ایک نظم)
کِس کا ہمدرد نہ تھا‘ دوست نہ تھا‘ یار نہ تھا
وہ فقط میرا ہی دلدار نہ تھا
قہقہے بانٹتا پھرتا تھا گلی کوچوں میں
اپنی باتوں سے سبھی درد بُھلا دیتا تھا
اُس کی جیبوں میں بھرے رہتے تھے سکّے‘ غم کے
پھر بھی ہر بزم کو گُلزار بنا دیتا تھا
ہر دُکھی دل کی تڑپ
اُس کی آنکھوں کی لہو رنگ فضا میں گُھل کر
اُس کی راتوں میں سُلگ اُٹھتی تھی
میری اور اُس کی رفاقت کا سفر
ایسے گُزرا ہے کہ اب سوچتا ہوں
یہ جو پچیس برس
آرزو رنگ ستاروں کی طرح لگتے تھے
کیسے آنکھوں میں اُتر آئے ہیں آنسو بن کر!
اُس کو روکے گی کسی قبر کی مٹی کیسے!
وہ تو منظر میں بکھر جاتا تھا خُوشبو بن کر!
اُس کا سینہ تھا مگر پیار کا دریا کوئی
ہر دکھی روح کو سیراب کیے جاتا تھا
نام کا اپنے بھرم اُس نے کچھ ایسے رکھا
دلِ احباب کو مہتاب کیے جاتا تھا
کوئی پھل دار شجر ہو سرِ راہے‘ جیسے
کسی بدلے‘ کسی نسبت کا طلبگار نہ تھا
اپنی نیکی کی مسّرت تھی‘ اثاثہ اُس کا
اُس کو کچھ اہلِ تجارت سے سروکار نہ تھا
کس کا ہمدرد نہ تھا‘ دوست نہ تھا‘ یار نہ تھا
وہ فقط میرا ہی دلدار نہ تھا - دشتِ وفا کے پیڑ عجب ہیں پھل بھی نہیں چھاؤں بھی نہیں
اور سفر میں آنے والا اک اک چشمہ کھاری ہے - جو دیکھی رمل میں پیو کوں سو پیو کا چت بھاری ہے
کپٹ پھل گند دے جیو کوں سو مالن دند ساری ہے - چھبیلی سرو قد نازی کوں لاگے نار پھل جوڑا
سو رنگ دانے او پر بھندھن لٹاں ہم عید و ہم نو روز - کرن پھل چان جو بھر تارے موتی سوسنبل تارے
جو چاند آسمانی رنگ چزیاں سوگندن برن والاں کے - بھونر پھولان کے بچھڑی میں ہو کالا جوں کہ کویل ہو
ہری ڈالاں اپر پھر پھر سندر پھل کر جلایا ہے - مجھے گالوں کی نارنگیاں ٹھڈی کا سیب لب پستے
جوانی کیچ گلشن میں ملائی بھیٹ پھل کچ کچ - منج من میں دھڑا جھاڑ ہو بانا سوں غم کے چھائے ہیں
بھی تس اپر پھل برہ کے انگار جیوں بار آئے ہیں - ہمشکل نبی کھا کے جو برچھی کا پھل آئے
دل لاکھ سنبھالامگر آنسو نکل آئے
محاورات
- آم پھلے نیو چلے ارنڈ پھلے اتراﺋﮯ
- اپنا ٹینٹ تو دیکھو‘ پیچھے ہی دوسری کی پھلی نہارنا
- اپنا ٹینٹ نہ نہارنا (- دیکھنا)، اور (- غیر) کی پھلی نہارنا (- دیکھنا)
- اپنا ٹینٹ نہ نہارے اور کی پھلی دیکھے
- اپنا ٹیڑ دیکھیں ناہیں دوسرے کی پھلی نہاریں۔ اپنا ٹینٹ نہ نہارے اور کی پھلی دیکھے
- اپنی میڑ نہ نہارے ان کی پھلی
- اتھل رکابی پھل پھلا بھات۔ لو پنچوں ہاتھوں ہاتھ
- اندرائن پھل دیکھنے کا ہے چکھنے کا نہیں
- اندرائن کا پھل دیکھنے کا ہے چکھنے کا نہیں
- اوچھے نے کٹورا پانی پایا پی پی پیٹ پھلایا