پھوڑ کے معنی
پھوڑ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ پُھوَڑ }
تفصیلات
١ - بے سلیقہ، بے تمیز، بے ہنر۔, m["پھٹنا","بے سلیقہ","پھوڑنا کا","دہلی عو","مرکبات میں استعمال ہوتا ہے جیسے آنکھ پھوڑ"]
اسم
صفت ذاتی
پھوڑ کے معنی
١ - بے سلیقہ، بے تمیز، بے ہنر۔
پھوڑ english meaning
Botcherdoing over and over againDowdyrecoursereligion knowledge and truthreturnTrallop
شاعری
- کچھ کوہکن ہی سے نہیں تازہ ہوا یہ کام
بہتیرے عاشقی میں موئے سر کو پھوڑ پھوڑ - پھوڑ ناسرکاہی آٹھہرا تو پتھر سیکڑوں
کیا کوئی موتی جڑے ہیں آستان یار میں - دیوار تو گرائی ہے سر پھوڑ پھوڑ کے
بیٹھے ہیں کوے یار میں اب پاؤں توڑ کے - شاخیں چھویں تو ان کی کلائی مروڑدوں
گل دیکھے بھر نظر تو ابھی آنکھ پھوڑ دوں - رد اک طرف کہ زد کی جگہ چھوڑ دی
آنکھیں چڑھا کے وہ جو بڑھا آنکھ پھوڑ دی - یوں پست کردیا صف اعدا کو توڑ کے
گویا کھلونے پھینک دیئے توڑ پھوڑ کے - سینا پھوڑ لے ویں لگی جھوکنے
نہ سہہ سک یو ٹانٹا لگی سوکنے - دار پہ کوئی چڑھ گیا پھوڑ کے سر کوئی مرا
نام جہاں میں کر گیا سحر اٹھا کے ناز عشق - آتش سے لے عشق کا چٹا کا
کثرت کا تو پھوڑ دے پٹا کا - نلے توڑ گل پھاڑ پھوڑ ہیں
ہوزن دھیر گرداں گھڑک چھوڑ ہیں
محاورات
- ابر کو دیکھ کر گھڑے پھوڑ دینا
- ابر کو دیکھ کر گھڑے پھوڑنا
- اپنے تن کا پھوڑا ستاتا ہے
- اپنے ہی تن کا پھوڑا ستاتا ہے
- انکر بیندور دیکھ اپن کپاڑ پھوڑے
- اٹھ کر پھلی نہیں پھوڑتے
- اکیلا (سورما) چنا بھاڑ نہیں پھوڑ سکتا
- اکیلا چنا بھاڑ نہیں پھوڑ سکتا
- اکیلا چنا کیا بھاڑ پھوڑے گا
- اکیلا سورما چنا بھاڑ (و) نہیں پھوڑ سکتا <br>(پھوڑنے سے رہا)