پیاز کے معنی
پیاز کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ پِیاز (ی مخلوط) }
تفصیلات
iفارسی سے اردو میں اصل معنی اور صورت کے ساتھ داخل ہوا اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٦٧٩ء کو "دیوان شاہ سلطان ثانی (قلمی نسخہ)" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["ایک پرت در پرت جڑ کا نام ہے جس کی بو ناگوار طبع اور فائدہ زائد از وصف ہے","ایک پودے کی بودار اور گانٹھ دار جڑ جو کھائی جاتی ہے اور سالنوں میں ڈالی جاتی ہے","برادرِ سیر","دہاول رکھ"]
پیاز پِیاز
اسم
اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
پیاز کے معنی
"ہم تو اُسے نیک آدمی خیال کرتے تھے مگر وہ تو پیاز کی طرح نکلا، سربوڑھا اور قلب جوان" (١٩٤٢ء، الف لیلہ و لیلہ، ٧٤:٣)
پیاز کے جملے اور مرکبات
پیاز کی گٹھی, پیاز لالہ, پیاز نرگس
پیاز english meaning
onionleekto be twistedto get fractured
شاعری
- یہ گل کھلاتی ہیں آب و ہوا کی تربیتیں
کہ ہے پیاز کو لاف منافع بلبوس - پنیر و ادرک و پیاز و پودینہ
لگا مولی سے ہر اک باقرینہ - گندی پیاز کے ڈل پرو چھیل کر
گلے میں حمائل نمن میل کر - میرا سنگاتی نیں راندا لگے آئے نمن
کیوڑے پتے سو پیاز کے پھولاں لگے کم ساگ سوں
محاورات
- بل جائے راج کو موتی لگیں پیاز کو
- پیاز کے سے پرت اتارنا
- جو پیاز کاٹے گا سو آپ روئے گا
- ہاتھ نہ گلے ناک میں پیاز کے ڈلے
- ہاتھ نہ گلے‘ ناک میں پیاز کے ڈلے