پیلا کے معنی
پیلا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ پی + لا }
تفصیلات
iسنسکرت زبان سے ماخوذ ہے اصل لفظ |پیتل| ہے اردو میں سب سے پہلے "کلمۃ الحقائق" میں ١٥٨٢ء میں مستعمل ملتا ہے۔, m["ایک برتن جس سے گیہوں ماپتے ہیں","ایک قسم کی بڑی ٹوکری","پہلا کا مخرّب","پیلنا سے","پیلنا کی","س۔ پیتُلک۔ پیتل کے رنگ کا","شطرنج کا مہرہ","ف۔ فیل سے","ہلکا بسنتی"]
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد ), صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- ["جمع : پِیلے[پی + لے]","جمع غیر ندائی : پِیلوں[پی + لوں (و مجہول)]"]
- ["جنسِ مخالف : پیلی[پی + لی]","جمع : پِیلے[پی + لے]","جمع غیر ندائی : پِیلوں[پی + لوں (و مجہول)]"]
پیلا کے معنی
[" جب نقاہت کا مری گلشن میں چرچا ہو گیا نرگس بیمار کی آنکھوں میں پیلا ہو گیا"]
["پیلا، نیلا، زرد، کبود تانا، بانا، ہست و پود (١٨٥٥ء، تعلیم الصبیان، ١٠٨)"]
پیلا کے مترادف
سنہرا
اصفر, بیضہ, پایا, پیل, پیلو, تھونی, چنا, زرد, زعفرانی, ستم, ستون, ظلم, غلطی, فوطہ, قصور, ٹیک, کیسری
پیلا english meaning
(Plural) of معشر A company of friendsa large (basket)a large (basket.)a large (market)A vessel for measuring grainA vessel for meausring grainaffirmedconversing (with)declareddeposedecnomics [A doublet of عیش life]economicalexcusedexemptedexhibitedforgivenintimacymixing withopposingpalepardonedrent-freesocial intercoursesocietystatedway of living or mode of lifeYellow
شاعری
- دھوپ ہے اور زرد پھولوں کے شجر ہر راہ پر
اک ضیائے زہر سب سڑکوں کو پیلا کرگئی - ناسک دسن لب باغ میں دیکھا سو پیلا ہے چنپا
آناز تڑخیا رشک سوں لالا ہوا ہے داغ داغ - گلاہی ہور ماوی ہور اجلا
ہریا ہور لال پیلا ہور کالا - برہاڈسن کے درد تھیں بیا کل پڑے نت زرد ہو
بے کس ہونٹ جابیل تے جیوں پات پیلا جھڑپڑے - چنپہ، پیلا رھو، و اکبیر خمکاو لے
ہسہنست موگرا، پھول سیج آوے - چندر اسمان کا پیلا ہو غم کی گردسوں میلا
کیا غل آہ و واویلا بدن اپنا چھپا کم کا - رابیل ، گنیر اور مولسری ، مدمالت، پیلا اور سمن
دوپرہی ، گیندا ، گلِ لالہ ، نافرماں ، کرنا، بان مدن
محاورات
- رنگ پیلا پڑجانا یا پڑنا
- لال پیلا ہوجانا یا ہونا
- لال پیلا ہونا
- منہ پیلا پڑ جانا
- نیلا پیلا ہونا