پیکر کے معنی

پیکر کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ پَے (ی لین) + کَر }

تفصیلات

iفارسی سے اردو میں اصل صورت و مفہوم کے ساتھ داخل ہوا۔ بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٧٠٧ء کو "کلیاتِ والی" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["ان معنوں میں مرکبات کے اخیر میں استعمال ہوتا ہے جیسے پری پیکر،خوک پیکر","چہرے والا","ملتا جلتا"]

پیکر پَیکَر

اسم

اسم نکرہ ( مذکر، مؤنث - واحد )

پیکر کے معنی

١ - [ اسم مؤنث ] جسم، جسد۔

 پیکر اپنی خدا نے رکھی ہے ڈانس ایک ایک جیسے مکھی ہے (١٨١٠ء،میر، کلیات، ١٠٠٩)

٢ - [ اسم مذکر ] مجسمہ، سراپا۔

"دونوں باپ بیٹوں کی رگوں میں ان کے آباو اجداد کا خون تھا جو صبرو تحمل اور ضبط ومثانت کے پیکر تھے" (١٩٤٣ء، سیدہ کی بیٹی، ١٥)

٣ - مرکبات میں بطور جزوثانی، بمعنی چہرہ، جسامت وغیرہ مستعمل۔

پیکر کے مترادف

شکل, جسم, ڈول[2]

تصویر, چہرہ, روپ, شباہت, شبیہ, شکل, صورت, قالب, مانند, ڈھانچہ, کالبد, ہئیت

پیکر کے جملے اور مرکبات

پیکر احساس, پیکر آدم, پیکر بے جان, پیکر خیالی, پیکر گر

پیکر english meaning

appearancecountenanceFaceFace countenanceportraitrendered victorious and aided by heavenshaded (from the sun)

شاعری

  • یاد آئے تیرے پیکر کے خطوط
    اپنی کوتاہیِ فن یاد آئی
  • چند بوندیں ہی نظر آئیں سرِ شاخ مژہ
    آرزو دل کی کبھی پھول کا پیکر نہ ہوئی
  • خلوتِ بزم ہو‘ یا جَلوتِ تنہائی ہو
    تیرا پیکر میری نظروں میں اُبھر آتا ہے
  • گزشتہ جنگ میں پیکر جلے‘ مگر اس بار
    عجب نہیں کہ یہ پرچھائیاں بھی جل جائیں
  • لوگ کہتے ہیں کہ سایہ تیرے پیکر کا نہ تھا
    میں تو کہتا ہوں جہاں بھر میں ہے سایہ تیرا
  • مثالِ گل ترے پیکر سے پھول جھڑتے تھے
    مہکتی شام نشانی تھی تیری قربت کی
  • تمنا نے ہمیں پایا، تغافل اُن کو راس آیا
    کہ ہر احساس کو امجد کسی پیکر میں رہنا ہے
  • ہوے یکجا وہ دونوں ماہ پیکر
    رہا آدھی بجے تک دور ساغر
  • روح سے کیوں نہ ہو پیکر خالی
    آپ کچھ مجھ سے بھرے رہتے ہیں
  • جہاں میں جتنے ہیں ماہ پیکر وہ تیرے وحشی ہیں اے گل تر
    نہ ہو جو تجکو یہ بات باور دلیل ہے چاک آستیں کا

Related Words of "پیکر":