چولھا کے معنی
چولھا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ چُو + لھا }
تفصیلات
iسنسکرت کے اصل لفظ |چلے+کہ| سے ماخوذ |چولھا| اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٥٠٣ء کو "نوسرہار" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["چولھا","آگ کے رہنے کی جگہ","سرکا چولھے کی شکل کا منڈا ہوا حصہ","لوہے کا اسی قسم کا بنا ہوا آتشدان","وہ تین پہلو اور ایک طرف سے کھلا ہوا اینٹ یا مٹی کا آتشدان جس پر ہنڈیا اور روٹیاں پکاتے ہیں"]
چلے+کہ چُولھا
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- واحد غیر ندائی : چُولھے[چُو + لھے]
- جمع : چُولھے[چُو + لھے]
- جمع غیر ندائی : چُولھوں[چُو + لھوں (و مجہول)]
چولھا کے معنی
کہتی ہے سبب بتا نہ پاؤں لیکن چولھے کی مجھے آنچ حسیں لگتی ہے (١٩٨٢ء، تارگربیاں، ٥٦)
"جب للوجی پیدا ہوئے تو اس کی خوشی میں آنولہ کے تمام ہندومسلمانوں کو فی چولھا سوا سیر مٹھائیوں کی پنیر تقسیم کی۔" (١٩٥٠ء، سواغات المتاخرین آنولہ (ق)، ٢٥)
چولھا کے جملے اور مرکبات
چولھے چکی
چولھا english meaning
a fire-place; a hearth; an oven(same as حرام زادہ N.M. & ADJ.*)A fireplacea hearthan ovenfire placeovenstove
شاعری
- کچھ پکتا ہے کچھ بھنتا ہے پکوان مٹھائی پٹی ہے
جب دیکھا خوب تو آخر کو نہ چولھا بھاڑ نہ بھٹی ہے - آٹا ملا تو ایندھن، چولھا توا ندارد
روٹی پکاوے کس پر گھر میں توا ندارد
محاورات
- اولوں کا مارا کھیت ۔ باقی کا مارا گاؤں۔ چلموں کا مارا چولھا نہیں پنپتا
- اولوں کا مارا کھیت، باقی کا مارا گانو، چلموں کا مارا چولھا نہیں پنپتا
- باقی کا مارا گاؤں اور چلموں کا مارا چولھا (اور اولوں کا مارا کھیت پنپتا ہی نہیں)
- چولھا پھونکنا یا جھونکنا
- چولھا جھونکے چاور ہاتھ
- چولھا چھوڑ بھنسار جاؤ
- ساس ری ساس تجھے پیٹ کا دکھ۔ پہلے چولھا ہی یاد آیا
- وہی میاں دربار کو۔ وہی میاں چولھا پھونکنے کو۔ وہی میاں چولھا پھونکیں وہی میاں درباری