چھاج کے معنی
چھاج کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ چھاج }
تفصیلات
iسنسکرت زبان کے لفظ |چھد| سے ماخوذ |چھاج| بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٥٥٢ء کو "مثل خالق باری" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["ڈھانپنا","(س ۔ چھَد ۔ ڈھانپنا)","انجن سے چلنے والی گاڑیوں کے آگے جو آلہ چیزوں کو ہٹانے کے لئے لگا ہوتاہے","ایک قسم کی چپٹی ٹوکری جو تین طرف سے اونچی ہوتی ہے اور ایک طرف سے کھلی اس سے اناج پھٹکتے ہیں","بگھی کا وہ حصہ جس کے اوپر باگ رہتی ہے","پہیوں کے اوپر جو چوڑا تختہ کیچڑ کو اوپر جانے سے روکنے کے لئے لگا ہوتا ہے","غلّہ افشاں","غلّہ پھٹکنے کا اوزار","وہ آلہ جس سے اناج کو بھوسے سے الگ کرنے کے لئے ہوا پہنچاتے ہیں"]
چھد چھاج
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- جمع غیر ندائی : چھاجوں[چھا + جوں (و مجہول)]
چھاج کے معنی
"اس کی چھاتی جھاج کی طرح اوپر اٹھی ہوئی تھی۔" (١٩٨٣ء، سفرمینا، ١٥٦)
"تھوڑی سی اونچی زمین پر پانی پہنچانے کو دو آدمی ایک چھاج رسیوں میں باندھ کر پانی اولیچتے ہیں۔ (١٨٨٠ء، رسالہ تہذیب الاخلاق، ٢٠٣:١)
"جب تواے عورتوں کے سرتاج مالداروں کے سرچھاج، میں نے اپنی عمر میں صرف تمہیں کو اپنا دل دیا ہے۔" (١٩١٥ء، یہودی کی لڑکی (آنکھ کا نشہ اور دوسرے ڈرامے)، ٢٠٧)
چھاج english meaning
be lovebuttermilkdilute curdsone|s childrenone|s familysweet heart
محاورات
- آنکھوں میں (اندھیارا) اندھیرا آجانا۔ آنا۔ چھاجانا۔ چھانا یا ہونا
- آنکھوں میں غبار آجانا۔ چھاجانا یا ہوجانا
- آنکھوں میں نشہ آجانا۔ چھاجانا یا ہونا
- آنکھوں کے نیچے اندھیرا آجانا۔ آنا۔ چھاجانا یا چھانا
- بے رونقی چھاجانا
- پانی چھاجوں برسنا
- تاریکی آجانا چھاجانا یا چھانا
- تاریکی چھاجانا
- چوہا بل میں سماتا نہ تھا کانوں باندھوں چھاج۔ چوہا بل میں سمائے نہیں دم میں باندھے چھاج
- چھاج بولے سو بولے چھلنی بھی بولے جس میں بہتر سو چھید