چھلی کے معنی
چھلی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ چَھل + لی }
تفصیلات
iسنسکرت زبان سے ماخوذ ہے اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٩٦٦ء کو "چارے" میں مستعمل ملتا ہے, m["پُر تَمَسخَر","خوش طبع","خُوش مزاج","خوش و خرم","دل لگی کرنے والا","دل لگی کی باتیں کرنے والا","مُضحِکہ خیز","ہنَسانے والا","ہنسی مذاق کرنے والا"]
چھلی چَھلّی
اسم
اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
اقسام اسم
- جمع : چَھلِّیاں[چَھل + لِیاں]
- جمع غیر ندائی : چَھلِّیوں[چَھل + لِیوں (و مجہول)]
چھلی کے معنی
١ - مکئی کا بھٹہ۔
"مکئی مکچری ہائرڈ. کے بیج کو پودے سے علیحدہ کرنا بہت مشکل ہوتا ہے، چھلیاں سخت ہوتی ہیں" (١٩٦٦ء، چارے، ٧٢٣)
٢ - پوست، چھلکا؛ گیل۔
"خوباں اور ٹام کے درمیان وہی رشتہ تھا جو گلاب کی کلی اور کیلے کی چھلی میں ہوتا ہے" (١٩٧٥ء، بسلامت روی، ١٩٩)
٣ - سوت کی ککڑی۔ (پلیٹس؛ جامع اللغات)
محاورات
- آئے کناگت پھولا کانس۔ بامن اچھلیں نو نو بانس
- آگل کھیتی آگے آگے پچھلی کھیتی بھاگ جاوے
- آم مچھلی کا ساتھ ہے
- آم مچھلی کی بھینٹ ہو ہی جاتا ہے
- اپنی دانو کو مچھلی دوسرے کی دانو کو کانٹا
- اگلی پچھلی کرنی
- اگلی کھیتی آگے آگے پچھلی کھیتی بھاگ جاوے
- اندھی مچھلی کجبی جوئے
- ایک مچھلی سارے (تالاب) جل کو گندا کرتی ہے
- ایک مچھلی سارے تالاب (ایک جل) کو گندہ کرتی ہے