چھینک کے معنی
چھینک کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ چِھینْک (ن مغنونہ) }
تفصیلات
iسنسکرت زبان کے لفظ |چھید + کر| سے ماخوذ |چھینکنا| سے حاصل مصدر |چھینک| بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٥١٩ء کو "موید الفضلا (پنجاب میں اردو)" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["(امر) چھینکنا کا","(س ۔ چھکّا)","روک ٹوک","وہ آواز جو ناک سے سوزش ہونے کی وجہ سے نکلتی ہے"]
چھید+کر چِھینْکنْا چِھینْک
اسم
اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
اقسام اسم
- جمع : چِھینْکیں[چِھیں + کیں (ی مجہول)]
- جمع غیر ندائی : چِھینْکوں[چِھیں + کوں (و مجہول)]
چھینک کے معنی
١ - چھینکنے کی آواز، چھینکنے کا عمل۔
"چھینک آتے وقت منہ و ناک کو بالکل بند کر کے سر کو اسی طرف جھکا دیں" (١٩٣٦ء، ترجمہ شرح اسباب، ١٥:٢)
چھینک english meaning
at lastat lenghteventuallyin the endmeetingultimately [P]union
شاعری
- مت جاؤ نثار اس سے ملاقات نہ ہوگی
ہوتی ہے جب ہی چھینک جب ہی گھر سے چلوں میں
محاورات
- ایک چھینکے ایک ناک کاٹے
- بازار کی چھینک رانڈ کا رونا
- بلی کے بھاگوں چھینکا ٹوٹا
- بلی کے بھاگوں چھینکا ٹوٹنا
- بھائی تو کھائی نہیں چھینکے پہ دھر اٹھائی
- بھائی سو بھائی باقی چھینکے پر
- جیتا رہے میرا ناک کاٹنے والا میں (چھینکنے) سنکنے سے چھوٹی
- چھاچھ چھینک گئی
- چھینک خالی نہیں جاتی
- چھینکت نہایئے۔ چھینکت کھایئے۔ چھینکت رہئے سوئے۔ چھینکت پر گھر نہ جایئے چاہے سرب سونے کا ہوئے