ڈھائی کے معنی
ڈھائی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ ڈھا + ای }{ ڈِھا + ای }
تفصیلات
iاصلاً پراکرت زبان کا لفظ ہے۔ اردو میں پراکرت سے ماخوذ ہے اصل معنی اور اصل حالت میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٠٤ء کو "مقالات شبلی" میں مستعمل ملتا ہے۔, iپرکرات زبان سے ماخوذ اسم صفت ہے جو اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ اپنے معنی میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٩٠٤ء کو "مقالات شبلی" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["آدھا۔ دو ۔دو","آنکھ مچولی کے کھیل میں وہ جگہ جہاں ایک بچہ آنکھ بند کرکے کھڑا ہوجاتا ہے","آنکھ مچولی کے کھیل میں وہ جگہ جہاں ایک بچہ آنکھ بند کرکے کھڑا ہوجاتا ہے۔ س دو + آدھا دو +","دو اور آدھا (مثل) ڈھائی بکاین میاں باغ میں"]
اسم
صفت عددی ( واحد ), صفت عددی
اقسام اسم
- جمع : ڈِھٹائِیاں[ڈِھٹا + اِیاں]
- جمع غیر ندائی : ڈِھٹائِیوں[ڈِھٹا + اِیوں (و مجہول)]
ڈھائی کے معنی
"میرے پاس ابھی کوئی ڈھائی تین سو روپے پاکستانی بچا ہوا ہے۔" (١٩٧٧ء، ابراہی جلیس، الٹی قبر، ٥٥)
"میرے پاس ابھی کوئی ڈھائی تین سو روپے پاکستانی بچا ہوا تھا۔" (١٩٧٧ء، ابراہیم جلیس، الٹی قبر، ٥٥)
ڈھائی کے جملے اور مرکبات
ڈھائی پہر کا, ڈھائی دن کا, ڈھائی گھر
ڈھائی english meaning
(See under اول ADJ.*)
شاعری
- بھائیو گیہوں کا آٹا ڈھائی آنہ سیر ہے
پھر عجب کیا امن آدم زندگی سے سیر ہے - ناگہاں سانس اٹکنے لگی ہچکی آئی
پھر کے تو آنکھ کی پتلی نے قیامت ڈھائی - دھنی سمجھا جو فوج لائی ہے
گھر کے بھیدی نے لنکا ڈھائی ہے - دھنی سمجھا جو نوج لائی ہے
گھر کے بھیدی نے لنکا ڈھائی ہے - اسی نے دے کے دلاسے تو ڈھائی ہے آفت
دل اپنے سینہ سے نکلے تو آرزو نکلے - بہر زر الفت دیرینہ بھلائی اس نے
مسجد اللہ ٹکے کے لیے ڈھائی اس نے
محاورات
- آدمی کو ڈھائی گز زمین کافی ہے
- اپنے ڈھائی بیگن جھونکنا
- اپنے ڈھائی بیگن مت جھونکو
- اپنے ڈھائی چاول الگ گلانا
- پوتھی تو تھوتھی بھئی پنڈت بھیا نہ کوئے۔ ڈھائی انچھر پریم کے پڑھے سو پنڈت ہوئے
- تولا بھر کی چارکچوری۔ کھرما ماشے ڈھائی کا۔ لالہ جی نے بیاہ رچایا دبھلا بیچ لگائی کا
- دولھا ڈھائی دن کا بادشاہ ہے
- ماسے بھر کی چار کچوری کھر ماما سے ڈھائی کا، گھر میں روویں بہن بھانجی باہر رووے نائی کا،دیرے دھیرے جیموں پنچوں دیکھو گجب کھدائی کا،لالہ جی نے بیاہ رچایا لہنگا بیچ لگائی کا
- ڈھائی انچھر پریم کے۔ پڑھے سو پنڈت ہو
- ڈھائی پیڑ بکائن کے میاں باغ میں