ژالہ کے معنی
ژالہ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ ژا + لَہ }
تفصیلات
iاصلاً فارسی زبان کا لفظ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اصل معنی اور اصل حالت میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٦٤٩ء کو "خاورنامہ" میں مستعمل ہے۔, m["قدیم جنگوں میں منجنیق میں استعمال ہونے والا پتھر","یخ بستہ پانی کے ٹکڑے جو بارش کے ساتھ یا بغیر بارش کے آسمان سے برستے ہیں"]
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- واحد غیر ندائی : ژالے[ژا + لے]
- جمع : ژالے[ژا + لے]
ژالہ کے معنی
"ذیل کے الفاظ میں "ژ" ہے ان کو لازماً ژ کے ساتھ لکھا جائے گا ان میں اکثر اردو میں مستعمل ہیں . ژالہ، ژالہ باری، ژاژ خائی، ژوف۔" (١٩٧٤ء، اردو املا، ١٦٠)
"دونوں طرف سے بلافاصلہ تفنگ اجل کے تگرک ژالہ، گولہ اور تیر جانستاں برستے تھے۔" (١٨٩٧ء، تاریخ ہندوستان، ١٨٥:٩)
ژالہ کے مترادف
دھند
اولا, اَین, بجری, پالا, پتھر, تگرگ, دھند, گڑا, کُہرا
ژالہ کے جملے اور مرکبات
ژالہ باری
ژالہ english meaning
Dewhoar-frosthail
محاورات
- ژالہ بار ہونا