کئی کے معنی
کئی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ کَئی }
تفصیلات
iاصلاً سنسکرت زبان سے ماخوذ صفت ہے تاہم پراکرت زبان میں بھی مستعمل ملتا ہے۔ اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٦٣٨ء کو "چندر بدن و مہیار" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["بڑي تعداد ميں","بہت آدمي","بہت سے","تعینی و ضمیر","دو سے زائد مگر محدود","غیر معین مُقدار میں","ڈھیر سارے","کئی چیزیں","کبھی کبھی کافی کے معنوں میں بھی آتا ہے","کتنے ہی"]
اسم
صفت ذاتی
کئی کے معنی
١ - چند، دو چار، کتنے ہی، متعدد، بہت سے۔
"قرآن شریف ویسے . مل جائیں تو کئٍ لوگ پڑھ سکیں۔" (١٩٦٤ء، نورمشرق، ١٨٩)
کئی کے مترادف
چند, کچھ, متعدد
الگ, اکثر, بسیار, بعض, بہت, بہتیرے, جد, چند, دوچار, متعدد, کچ, کچھ, کُچھ
کئی english meaning
(see under کے * kai N.M.)manyseveralsome
شاعری
- کئی دن سُلوک وداع کا‘ مرے درپے دل زار تھا
کبھو درد تھا‘ کبھو داغ تھا‘ کبھو زخم تھا‘ کبھو وار تھا - ہے یہ بازار جنوں منڈی ہے دیوانوں کی
یہاں دکانیں ہیں کئی چاک گریبانوں کی - گرم ہیں شور سے تجھ حسن کے بازار کئی
رشک سے جلتے ہیں یوسف کے خریدار کئی - وے ہی چالاکیاں ہاتھوں کی میں جو اول تھیں
اب گریباں میں مرے رہ گئے ہیں تار کئی - خوف تنہائی نہیں کر تو جہاں سے تو سفر
ہر جگہ راہِ عدم میں ملیں گے یار کئی - اضطراب و قلق و ضعف میں کس طور جیوں
جان واحد ہے مری اور ہیں آزار کئی - خوشباشی و تنیزہ و تقدس تھی مجھے میر
اسباب پڑے یوں کہ کئی روز یہاں ہوں - یوسف سے کئی آن کے تیرے سرِ بازار
بک جاتے ہیں باتوں میں خریدار ہمیشہ - مرثیے دل کے کئی کہہ کے دئے لوگوں کو
شہر دلّی میں ہے سب پاس نشانی اس کی - طے ہوئے مرحلے کئی لیکن
فاصلہ تو کوئی مٹا ہی نہیں