کرب کے معنی

کرب کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ کَرْب }

تفصیلات

iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ عربی سے اردو میں اصل معنی و ساخت کے ساتھ داخل ہوا اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٦١١ء "کلیات قلی قطب شاہ" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["زور سے دبانا","غم","ایسا غم جس سے دم رکے","بے تابی","بے چینی","بے قراری","بے کلی","رنج و الم","غم داندوہ"]

کرب کَرْب

اسم

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )

کرب کے معنی

١ - جسمانی تکلیف و ذہنی کوفت، تکلیف، بے چینی، بے کلی، اضطراب۔

"مرتضٰی برلاس کے یہاں اجتماعی کرب کا احساس ملتا ہے۔" (١٩٨٩ء، کچھ نئے اور پرانے شاعر، ١٩٣)

کرب کے مترادف

اضطراب, رنج, دکھ, سوختگی, وحشت

اذیت, اضطراب, الجھن, الم, اندوہ, تکلیف, حزن, درد, دماغي, دکھ, رنج, گھبراہٹ, گھّرا, ملال, وحشت, کَرَبَ, کوف

کرب کے جملے اور مرکبات

کرب ناک, کرب انگیز, کرب آلودہ, کربناک, کرب ناکی, کرب و بلا

کرب english meaning

weighty on the spiritsgriefafflictionanguishvexation

شاعری

  • ظرفِ دل دیکھا تو آنکھیں کرب سے پتھرا گئیں
    خون رونے کی تمنا کا یہ خمیازہ نہ تھا
  • بس ایک تیرے بچھڑنے کی دیر تھی جیسے
    سمٹ کے آگیا لمحوں میں کرب صدیوں کا
  • ظرفِ دل دیکھنا تو آنکھیں کرب سے پتھرا گئی
    خون رونے کی تمنا کا یہ خمیازہ نہ تھا
  • لاتی نہ تمھیں کرب و بلا میں نہ یہ سہتی
    تقدیر میں آنی تھی یہ آفت علی اکبر
  • تمہارے خویش ہورا کرب ہمیں ہیں
    مگر بیگانہ ہو تم سیں رہے ہیں
  • پیاسا ہے نوجواں ہے غریب دلدّیار ہے
    شدّت ہے کرب کی کہ دم احتضار ہے
  • رات رو رو کے کٹی‘ صبح کو دامن تر تھا
    یہ تو آنسو نہ ہوئے کرب کی برسات ہوئی

محاورات

  • چمارتے مارتے بھور (کچلایا گٹھڑی) کربنا
  • مورکھ ‌مونڈھ ‌گنوار ‌کو ‌سیکھ ‌نہ ‌دیجو ‌کوئی۔ ‌کوکربرگی ‌پونچھری ‌کبھی ‌نہ ‌سیدھی ‌ہوئے

Related Words of "کرب":