کرداری کے معنی
کرداری کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ کِرْ + دا + ری }
تفصیلات
iفارسی زبان سے ماخوذ اسم |کِرْدار| کے آخر پر |ی| بطور لاحقۂ نسبتی لگانے سے متشکل ہوا جو اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٩٣٢ء کو "اساسِ نفسیات" میں مستعمل ملتا ہے۔
["کردن "," کِرْداری"]
اسم
صفت نسبتی
کرداری کے معنی
"یہ شاخ ان تمام اسباب کی باقاعدہ تحقیق کرتی ہے جن کے باعث کوئی بھی فرد کسی ذہنی باکرداری فساد کا سبب بنتا ہے۔" رجوع کریں: (١٩٨٨ء، قومی زبان، کراچی جولائی، ٧٦)
"آجکل آپ کسی شخص کو یہ کہتے ہوئے نہیں سنیں گے کہ وہ کرداری ہے۔" (١٩٦٩ء، نفسیات کی بنیادیں، ١٣)
کرداری کے جملے اور مرکبات
کرداری ناول