کریز کے معنی
کریز کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ کِرِیز }{ کِریز (ی مجہول) }
تفصیلات
iانگریزی زبان سے ماخوذ اسم ہے۔ اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٨٧١ء کو "گوئے چوگان انگریزی" میں مستعمل ملتا ہے۔, iانگریزی زبان سے ماخوذ اسم ہے۔ اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٩٨٧ء کو "کچھ نئے اور پرانے افسانہ نگار" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["پرانے پر گرانا","پرندوں کا پرانے پر جھاڑنا اور نئے نکالنا (کرنا ہونا کے ساتھ)","پرندوں کا پرانے پروں کو جھاڑ کر نئے نکالنا","پرندوں کے پر جھاڑنے کی کیفیت جس میں وہ نہایت بدنما اور بدہیئت معلوم ہوتے ہیں"]
Crease کِرِیزCraze کِریز
اسم
اسم نکرہ ( مؤنث - واحد ), اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- جمع : کِرِیزیں[کِری + زیں (یائے مجہول)]
- جمع غیر ندائی : کِرِیزوں[کِری + زوں (واؤ مجہول)]
کریز کے معنی
"باہوں کی کریزیں بڑی نمایاں، سلوٹ کہیں نام کو نہیں۔" (١٩٨٢ء، غلام عباس، زندگی نقاب چہرے، ١٧٨)
"ڈاکٹر صاحب نے ہنسی خوشی کریز میں کھڑے ہو کر بلا گھمایا۔" (١٩٨٨ء، قومی زبان، کراچی، اپریل، ١٧)
"محبت، حسن اور سادگی سے پر موضوع اور اسلوب کارومانی رویہ عذرا اور اصغر کا کریز ہے۔" (١٩٨٧ء، کچھ نئے اور پرانے افسانہ نگار، ١٤١)
کریز english meaning
ugliness resulting from it
محاورات
- کریز میں غلہ لگنا