کریم[2] کے معنی

کریم[2] کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ کِرِیم }

تفصیلات

iانگریزی زبان سے ماخوذ اسم ہے۔ اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٩٣٤ء کو "صنعت و حرفت" میں مستعمل ملتا ہے۔

["Cream "," کِرِیم"]

اسم

اسم نکرہ ( مؤنث )

اقسام اسم

  • جمع : کِرِیمیں[کِری + میں (یائے مجہول)]
  • جمع غیر ندائی : کِرِیموں[کِری + موں (واؤ مجہول)]

کریم[2] کے معنی

١ - ملائی، بالائی۔

"ابتدا میں دودھ کا اخراج پتلا اور سرخی مائل رنگ کا ہوتا ہے۔ جو بعد میں کریم کی طرح گاڑھا اور اس کی رنگت زرد ہوتی ہے۔" (١٩٨٠ء، جانوروں کے متعدی امراض، ٨١)

٢ - چہرے وغیرہ پر ملنے یا دانت صاف کرنے کی خوشبو دار گاڑھی چیز جو ملائی کی طرح ہوتی ہے۔

"ہر سال کروڑوں روپے کی کریمیں، لوشن، پوڈر وغیرہ صرف کیے جاتے ہیں۔" (١٩٧١ء، اردو کی آخری کتاب، ٩١)