کشش جاذبہ کے معنی
کشش جاذبہ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ کَشِشے + جا + ذِبَہ }
تفصیلات
iفارسی زبان سے ماخوذ اسم |کشش| بطور مضاف کے ساتھ کسرہ اضافت لگا کر عربی صفت |جاذبہ| بطور مضاف الیہ ملنے سے مرکب اضافی بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٩٥٦ء کو "افکار حاضرہ" میں مستعمل ملتا ہے۔
[""]
اسم
اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
کشش جاذبہ کے معنی
١ - قوت، کشش، اپنی طرف کھینچنے والی قوت۔
"جس وقت زمین کی کشش جاذبہ سیب گرنے کی علت بنی تو . زمین سیب کو چھو نہیں رہی تھی۔" (١٩٥٦ء، افکار حاضرہ، ٢٢٧)