کشمیر کے معنی
کشمیر کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ کَش + مِیر }
تفصیلات
iفارسی زبان سے ماخوذ اسم ہے۔ اردو میں اصل معنی و ساخت کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٨٦٤ء کو "دیوان حافظ ہندی" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["(ہند) ایک ملک اور ریاست پنجاب کے شمال میں دارُالخلافہ سری نگر","اصل میں لفظ کش کاش کا مخفف ہے۔ اسے کاشمیر بھی کہتے ہیں اور یہ لفظ اور کئی شہروں کے ناموں میں پایا جاتا ہے جیسے کاشغر۔ کاشان۔ کاش کے معنی چمکنا ہیں۔ برف یا جھیل کے پانی کے چمکنے کی وجہ سے یہ نام ہوا۔ میر سمندر کو کہتے ہیں","کشمیر کشیپ میر کا مخفف سمجھا جاتا ہے۔ کشیپ ایک رشی تھا جس کی نسبت کہا جاتا ہے کہ اس نے معجزے سے پہاڑ کو پھاڑ کر جھیل کے پانی کو نکال دیا تھا"]
اسم
اسم علم ( مذکر، مؤنث - واحد )
کشمیر کے معنی
دعویٰ تو بہت کر گئے اس بات کا لیکن لاہور کسی کا ہے نہ کشمیر کسی کی (١٨٦٤ء، دیوان حافظ ہندی، ٨٠)
کشمیر english meaning
the country of cashmere (in the Northwest of India)
شاعری
- دنیا کے چنے وہے پری زاد
جن سے کشمیر اب ہے آباد - ہوا ہے سرد دل ایسا بتوں کی سرد مہری سے
بجا ہے آبسے اس میں اگر کشمیر کا عالم - اک آہ سحر خیز ہو اک نالہ شب گیر
اک نعرہ تکبیر کہ بیدار ہ کشمیر
محاورات
- گرمیوں میں کشمیر جنت ہے
- کایستھ اور کشمیری میں بڑا اتفاق ہے
- کشمیری بے پیری (جس میں) لذت نہ شیری (نہ منجا نہ پیڑھی)
- کشمیری سے گورا سو کوڑھا (کوڑھی)