کلمۃ اللہ
{ کَلِمَہ + تُل (ا غیر ملفوظ) + لاہ }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم |کلمہ| کو اسم ذات |اللہ| کے ساتھ ملانے سے مرکب بنا جو اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٩١٥ء کو "سی پارۂ دل" میں مستعمل ملتا ہے۔
[""]
اسم
اسم معرفہ ( مذکر - واحد )
کلمۃ اللہ کے معنی
١ - اللہ کا کلمہ، اللہ کا کلام، وحی الٰہی، ارشاد ربانی۔
"دنیا کی بڑی بڑی طاغوتی طاقتوں کے مابلے میں اعلا کلمۃ اللہ اور اظہارِ حق کا فریضہ ادا کیا۔" (١٩٧٩ء، سلہٹ میں اردو، ٢٦٤)
٢ - حضرت عیسٰی علیہ السلام کا لقب۔
"آپ حضرت مسیح کو کلمہ.