کمین کے معنی

کمین کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ کَمِین }

تفصیلات

iعربی زبان سے ماخوذ کلمہ ہے جو اردو میں اپنے ماخذ معانی و ساخت کے ساتھ داخل ہوا اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٨١٠ء کو "کلیات میر" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["ادنیٰ قوم کا","خدمت گار","دشمن یا شکار کے مارنے کے واسطے چھپ کر بیٹھنا","شاگرد پیشہ","نوکر چاکر","نیچ ذات","کم ذات","کم رتبہ","کم ظرف"]

اسم

اسم نکرہ ( مؤنث )

اقسام اسم

  • جمع غیر ندائی : کَمِینوں[کَمی + نوں (و مجہول)]

کمین کے معنی

١ - دشمن یا شکار کیلیے چھپ کر بیٹھنا، گھات میں ہونا۔

 کیا تیر کمان رشتہ ہے صیاد کمیں میں یہ درس جو دیتے ہو کماں ہے نہ کمیں ہے (١٩٤٨ء، سرود و خروش، ٣٢٩)

٢ - گھات لگانے کی جگہ، کمین گاہ۔

"اپنی کمین میں دشمنانہ نشست اختیار کی۔" (١٩٢٩ء، آئین اکبری (ترجمہ)، ٣٨١:٢)

کمین کے جملے اور مرکبات

کمین گاہ

محاورات

  • اشراف پاؤں پڑے۔ کمینہ سر چڑھے
  • اشراف پانو پڑے کمینہ سر چڑھے
  • بپھرے رذالے (کمینے) اور بھوکے شریف سے ڈرنا چاہئے
  • کمین ‌کبھی ‌کونڈے ‌کے ‌ادھر ‌کبھی ‌ادھر
  • کمینہ ‌سے ‌خدا ‌کام ‌نہ ‌ڈالے
  • کمینے سے خدا کام نہ ڈالے

Related Words of "کمین":